انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
قوتِ حافظہ بڑھانے اور قرآن مجید یاد کرنے اور اس کو باقی رکھنے کی کو ئی خاص دعاء ہے؟ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :"ایک بار حضرت علی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان، قرآن یاد کرنے میں مجھے دقت پیش آتی ہے، آپ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ جمعہ کے شب کی آخری تہائی حصہ میں نماز پڑھو، جو دعاء کی قبولیت کا وقت ہے، اگر آخری تہائی میں دقت ہو تو درمیانی تہائی حصہ میں اور یہ بھی دشوار ہو تو شروع کے تہائی میں، چار رکعت نماز پڑھو، پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے ساتھ سورۂ یاسین، دوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے ساتھ حم الدخان، تیسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے ساتھ الم التنزیل، سورۂ سجدہ اور چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ اور سورۂ ملک پڑھو، تشہد سے فراغت کے بعد اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء کرو، مجھ پر اور تمام پیغمبروں پر درود بھیجو، مسلمان مردوں عورتوں اور مرحوم مسلمانوں کے لئے دعاء مغفرت کرو، پھر اخیر میں یہ دعاء پڑھو: اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي بِتَرْكِ الْمَعَاصِي أَبَدًا مَا أَبْقَيْتَنِي وَارْحَمْنِي أَنْ أَتَكَلَّفَ مَا لَا يَعْنِينِي وَارْزُقْنِي حُسْنَ النَّظَرِ فِيمَا يُرْضِيكَ عَنِّي اللَّهُمَّ بَدِيعَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ وَالْعِزَّةِ الَّتِي لَا تُرَامُ أَسْأَلُكَ يَا أَللَّهُ يَا رَحْمَنُ بِجَلَالِكَ وَنُورِ وَجْهِكَ أَنْ تُلْزِمَ قَلْبِي حِفْظَ كِتَابِكَ كَمَا عَلَّمْتَنِي وَارْزُقْنِي أَنْ أَتْلُوَهُ عَلَى النَّحْوِ الَّذِي يُرْضِيكَ عَنِّيَ اللَّهُمَّ بَدِيعَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ وَالْعِزَّةِ الَّتِي لَا تُرَامُ أَسْأَلُكَ يَا أَللَّهُ يَا رَحْمَنُ بِجَلَالِكَ وَنُورِ وَجْهِكَ أَنْ تُنَوِّرَ بِكِتَابِكَ بَصَرِي وَأَنْ تُطْلِقَ بِهِ لِسَانِي وَأَنْ تُفَرِّجَ بِهِ عَنْ قَلْبِي وَأَنْ تَشْرَحَ بِهِ صَدْرِي وَأَنْ تَغْسِلَ بِهِ بَدَنِي فَإِنَّهُ لَا يُعِينُنِي عَلَى الْحَقِّ غَيْرُكَ وَلَا يُؤْتِيهِ إِلَّا أَنْتَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ الْعَلِيِّ الْعَظِيمِ ۔ ے اللہ! مجھ پر رحم فرما، اس طور پر کہ جب تک تو مجھے زندہ رکھ معاصی سے بچائے رکھ اور مجھ پر یہ رحم فرما کہ میں لایعنی باتوں میں نہ پڑوں ، مجھے ایسی چیزوں پر توجہ کی توفیق عطا فرما جو آپ کو مجھ سے راضی کردے، اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے! جلالت، بزرگی اور عزت والے! اے اللہ! اے رحمٰن! میں آپ کے جلال اور آپ کی ذات کے نور کا واسطہ دیتا ہوں کہ میرے قلب کو اپنی کتاب کے یاد رکھنے کی قوت عطا فرما، جیسا کہ تو نے مجھے اسے سکھایا ہے اور اس طریقہ پر تلاوت کرنے کی توفیق دے، جو آپ کو مجھ سے راضی کردے، اے اللہ! زمین و آسمان کے پیدا کرنے والے! عزت و بزرگی اور غلبہ والے! اے اللہ! اے رحمٰن! میں آپ کی جلالتِ شان اور آپ کی ذات کے نور کے واسطے سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اپنی کتاب سے میری آنکھوں کو روشن فرمادیجئے اور مجھے طلاقتِ لسانی عطا فرمائیے، اس کے ذریعہ میرے قلب کو کھول دیجئے، شرح صدر فرمادیجئے، اس کے مطابق میرے جسم کو عمل کی توفیق عطا فرمائیے، اس لئے کہ حق پر آپ کے سوا کوئی حق سے سرفراز کرسکتا ہے، قوت و سہارا صرف خدائے بلند و بزرگ ہی سے ہے۔ دعاء بتانے کے بعد آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اسے تین یا پانچ یا سات جمعہ پڑھو، چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ پانچ یا سات جمعوں کے بعد پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا کہ چار آیا ت یا اس کے بقدر کے پڑھنے میں دقت ہوتی تھی اور اب یہ کیفیت ہے کہ گویا پورا قرآن میری نگاہوں میں ہے اور آج جب میں حدیثیں سنتا ہوں تو ایک حرف کی کمی بیشی کے بغیر اسے نقل کرسکتا ہوں"۔ اس حدیث پر عمل کی کوشش کریں، حدیث میں جن سورتوں کے پڑھنے کا ذکر اوپر آیا ہے انہی سورتوں کو پڑھنے کی کوشش کریں، اگر یہ سورتیں یاد نہ ہوں تو بقیہ باتوں پر عمل کرتے ہوئے جو سورتیں یاد ہوں ان کو پڑھنے کا اہتمام کریں، امید ہے کہ اس سے نفع ہوگا، بزرگوں نے اپنے تجربہ کی بناء پر یہ بھی فرمایا ہے کہ گناہ اور معصیت سے انسان کی قوتِ حفظ کم ہوجاتی ہے اور احکامِ شریعت پر عمل کرنے کا اہتمام ہو تو حافظہ قوی رہتا ہے، اس کو بھی ملحوظ رکھیں۔ (کتاب الفتاویٰ:۳/۱۱۰،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)