انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اب کبھی عزی کی پوجا نہیں ہوگی بیہقی اور نسائی کی روایت ے کہ نبی کریمﷺ کے حکم سے حضرت خالد بن ولیدؓ نے جب عزی کے بت کدے کوڈھادیاتو اندر سےننگے سر بکھرے بالوں والی ایک کالی عورت نکلی اور سر پر ہاتھ رکھ کر چیخنے لگی، حضرت خالد نے تلوار سے اس عورت کے دوٹکڑے کردیے، آنحضورﷺ سے جب یہ واقعہ بیان کیا تو فرمایا کہ وہی عورت عز ی تھی اب کبھی اس کی پوجا نہ ہوگی۔ عزّی ایک درخت تھا اس پر مشرکین نے ایک تھان بناکر پوجنا شروع کیا اس درخت میں سے آوازیں آتی تھیں اس لیے اس کی پوجا ہونے لگی تھی، یہ آواز اس درخت کی ایک خبیثہ جنیہ (بھوتنی)کی تھی آنحضورﷺکے اثر سے وہ خبیثہ مجسم عورت دشکل میں ظاہر ہوکر مارڈالی گئی ؛چنانچہ اس کے قتل ہونے کے بعد آپ نے فرمایا کہ اس درخت کی پوجا اسی بھوتنی کی وجہ سے ہوا کرتی تھی اب وہ ماری گئی تو کبھی عزی کی پوجا نہ ہوگی۔