انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** پہلی تقریر حضرت حسینؓ کو جب مسلسل یہ دل شکن خبریں ملیں تو آپ نے اپنے ساتھیوں کو جمع کرکے تقریر کی کہ مسلم بن عقیل ،ہانی بن عروہ اور عبداللہ بن بقطر کے قتل کی درد ناک خبریں موصول ہوچکی ہیں ،ہمارے شیعوں نے ہمارا ساتھ چھوڑدیا ہے ،اس لئے تم میں سے جو شخص لوٹنا چاہے وہ خوشی سے لوٹ سکتا ہے، ہماری جانب سے اس پر کوئی الزام نہیں ،یہ تقریر سن کر عوام کا ہجوم چھٹنے لگا اورصرف جان نثار باقی رہ گئے جو مکہ سے ساتھ آئے تھے۔ (طبری:۷/۲۹۵) زبالہ سے بڑھ کر بطن عقبہ میں قافلہ اترا یہاں ایک شخص ملا، اس نے نہایت لجاجت کے ساتھ کہا کہ میں آپ کو خدا کا واسطہ دلاتا ہوں آپ لوٹ جائیے خدا کی قسم آپ نیزوں کی انی اور تلواروں کی دھار کے مقابلہ میں جارہے ہیں،جن لوگوں نے آپ کو بلایا ہے اگر انہوں نے آپ کے لئے راستہ صاف کردیا ہوتا اوران کے جنگ میں کام آنے کی توقع ہوتی تو یقیناً آپ جاسکتے تھے،لیکن موجودہ حالات میں کسی طرح جانا مناسب نہیں، فرمایا جو تم کہتے ہو میں بھی جانتا ہوں،لیکن خدا کے حکم کے خلاف نہیں کیا جاسکتا۔ (طبری:۷/۲۹۵)