انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اٹاچھ باتھ رُوم میں دُعاء پڑه سكتے ہیں يا نہیں؟ اگر بیت الخلاء اور غسل کے لیے الگ الگ جگہیں مخصوص ہوں، دونوں کے درمیان چھوٹی یا بڑی دیوار حائل ہو، یا دونوں جگہوں کی سطح میں فرق ہو، ایک کی اونچی اور ایک کی نیچی ہو تو میرا خیال ہے کہ یہ دونوں الگ الگ جگہوں کے حکم میں ہیں اور جس حصہ میں غسل کیا جاتا ہے اور جوعام طور پر نجاست سے محفوظ رہتا ہے، اس حصہ میں دُعائیں پڑھی جاسکتی ہیں، جو حصہ بیت الخلاء کے لیے مخصوص ہے، اس حصہ میں دُعاء نہیں پڑھی جاسکتی؛ اگر کسی جگہ کا اُوپری حصہ پاک ہو تو گو اندر کے حصہ میں ناپاکی ہو، اس پرنماز پڑھنا یا دُعاء کرنا دُرست ہے؛ یہاں تک کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ اگر دوکپڑے تہ بہ تہ ہوں، آپس میں سلے ہوئے نہ ہوں اور نچلا کپڑا ناپاک ہو تو اوپر والے کپڑے پر نماز ادا کرنی دُرست ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۴۳،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)