انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** کیوک خان کی موت چند روز کے بعد کیوک خان سمر قند جاکر فوت ہوگیا جس زمانے میں اوکتائی خان زندہ تھا،اس کا چھوٹا بھائی تولی خان جو چنگیز خاں کا سب سے چھوٹا بیٹا تھا،بھائی کے پاس رہتا اوراُس کی فوج کا سپہ سالار تھا،تولی خان کو اوکتائی خان کے ساتھ بہت محبت تھی، ایک مرتبہ اوکتائی خان بیمار ہوا تو تولی خان نے خدائے تعالی سے دعا کی کہ الہی میرے بھائی کو بچادے اوراگر اس کی موت کا زمانہ آگیا ہے تو اُس کی جگہ مجھ کو اُٹھالے ؛چنانچہ اُسی روز سے اوکتائی کان تندرست اورتولی خان بیمار ہونے لگا،یہاں تک کہ اوکتائی خان بالکل تندرست ہوگیا اور تولی خان مرگیا تولی خان کے چار بیٹے تھے ،منکو خان،قویلا خان،ارتق بوقا،ہلاکوخان،ان چاروں بھتیجوں کو اوکتائی خان بہت عزیز رکھتا تھا،اُس کے بعد کیوک خان بھی اپنے چچازاد بھائیوں کے ساتھ بہت رعایت ومروّت مرعی رکھتا تھا، کیوک خان کی وفات کے بعد خاندان چنگیز ی میں باتوخان ابن جوجی خان بادشاہ قبچاق سب سے زیادہ طاقتور اوردانا سمجھا جاتا تھا، سب نے باتوخان کی طرف رجوع کیا کہ اب بتائیے کس کو تخت سلطنت پر بٹھایا جائے،باتوخان نے فیصلہ کیا کہ کیوک خان کے بعد اب منکوخان سے زیادہ اورکوئی مستحق سلطنت نہیں ہے،اکثر سرداروں نے اس کو پسند کیا لیکن بعض نے اس کی مخالفت کی مگر معمولی زدوخرد کے بعد منکوخان کی حکومت وسلطنت قائم ہوگئی۔