انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
مستقل سنت چھوڑنے والے کی امامت درست ہے یا نہیں؟ سنت مؤکدہ کا مستقلاً ترک کرنا اور ترک کی عادت ڈالنا بد نصیبی ہے، حضور اکرم ﷺ کی شفاعت سے محرومی کا سبب ہے، ایسے شخص کو امام بنانا مکروہ ہے، سنتوں کا اہتمام کرنا چاہئے، سنتِ غیر مؤکدہ کا پڑھنا بھی فضیلت کی چیز ہے اور حسنات میں ترقی کا ذریعہ ہے، لیکن اگر کوئی ترک کرے تو اس پر مواخذہ نہیں، مگر غیر مؤکدہ کو بھی حقیر اور خفیف سمجھنا درست نہیں ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۱۵۶،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند۔ کتاب الفتاویٰ:۲/۲۹۹،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)