انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
افعالِ غسل میں دُعائیں پڑھنا مسنون ہے؟ غسل ووضو میں ہرفعل سے متعلق جو دُعائیں بعض کتابوں میں لکھی ہیں، یالوگوں میں مشہور ہیں، وہ حدیث سے ثابت نہیں؛ اگران کومسنون سمجھے بغیر پڑھ لیا جائے تو کوئی حرج بھی نہیں، فقہاء نے لکھا ہے: غسل کرتے وقت مسنون ہے کہ پہلے غسل کی نیت دل ہی دل میں کرلے، عوام اگر زبان سے بھی یوں کہہ لیں کہ میں جنابت دُور کرنے کے لیے غسل کی نیت کرتا ہوں، تو بہتر ہے؛ پھرجب غسل کے لیے دونوں ہاتھ دھونے لگیں تو اس وقت بسم اللہ پڑھ لیں؛ کیونکہ وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنے کی تاکید آئی ہے؛ بس اتنا کافی ہے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۶۴،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)