انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
عورت کی شرمگاہ میں ہاتھ یااُنگلی داخل کرنے سے غسل واجب ہوگا یانہیں؟ عورت کی فرجِ داخل (شرمگاہ) میں ڈاکٹرنی یا دایہ بغرضِ علاج یاتحقیقِ حمل کے واسطے ہاتھ یا اُنگلی داخل کرے یاعورت دوالگانے کے لیے خود اپنی اُنگلی داخل کرے اور عورت کے اندر شہوت پیدا نہیں ہوئی تومحض ہاتھ یااُنگلی داخل کرنے سے غسل واجب نہ ہوگا؛ لیکن اگرعورت غلبۂ شہوت سے بقصد استمتاع (یعنی لذت اندوز ہونے کے ارادے سے) اپنی اُنگلی داخل کرے یا میاں بیوی بقصدِ استمتاع یہ عمل کریں (اور شوہر اُنگلی داخل کرے) تو بعض فقہاء کے قول کے مطابق غسل واجب ہوجاتا ہے اور اس کومختار بھی کہا گیا ہے؛ لہٰذا اس صورت میں بہتر یہی ہے کہ عورت غسل کرے؛ اسی میں احتیاط ہے (اور اگرعورت کومنی نکل آئی توپھر یقیناً غسل واجب ہوجائے گا)۔ (فتاویٰ رحیمیہ:۴/۲۸، مکتبہ دارالاشاعت، کراچی۔ فتاویٰ دارالعلوم دیوبند:۱/۱۶۵، مکتبہ دارالعلوم دیوبند)