انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** وفد بنی حنیفہ اس وفد میں دس یا بارہ افراد شامل تھے جن میں مسیلمہ بن حبیب الحنفی الکذّاب بھی شامل تھا، اس وفد کے امیر سلمیٰ بن حنظلہ تھے، اس وفد کا قیام بنونجار کی خاتون رملہؓ بنت حارث کے گھر کیا گیا تھا، صبح و شام روٹی ، دودھ ، گھی، کھجوراور گوشت سے وفد کی ضیافت کی جاتی تھی،بنی حنیفہ میں اسلام حضرت ثمامہؓ بن اثال کی کوششوں سے پھیلا، و فد کے ارکان نے بھی اسلام قبول کیا ، مسیلمہ بہت کپڑے اوڑھے ہوئے حاضر ہوا اور اپنی جماعت کے ساتھ اسلام قبول کیا ؛لیکن یمامہ جا کر مرتد ہو گیا اور نبوت میں شرکت کا دعویٰ کر بیٹھا، بنی حنیفہ کا وفد جب حضور ﷺ سے ملنے آیا تو مسیلمہ کو قیام گاہ پر سامان کی حفاظت کے لئے چھوڑ آیا، وفد کے ارکان نے اسلام قبول کرلیا اور کہا کہ ہم اپنے ایک ساتھی کو خیموں پر چھوڑ آئے ہیں، آنحضرت ﷺ نے فرمایا : وہ تم سے مقام و منزلت کے لحاظ سے برا نہیں، سب کی طرح اسے بھی پانچ اوقیہ چاندی دینے کا حکم دیا ، کہنے لگا : آپﷺ جانتے تھے کہ میں نبوت میں شریک کیاجا رہا ہوں ، وہ آپﷺ کی نبوت کی صداقت کی گواہی بھی دیتا، قرآن مجید کے جواب میں سجع گوئی شروع کر دی اور کہنے لگا کہ مجھ پر وحی آتی ہے، اس نے آنحضرتﷺ کو حسب ذیل خط لکھا : " مسیلمہ کی طرف سے محمد رسول اللہ کی طرف ، اما بعد ! مجھے امرنبوت میں آپﷺ کے ساتھ شریک کر دیا گیا ہے ، نصف زمین ہمارے لئے اور نصف قریش کے لئے ہے لیکن قریش ایسی قوم ہے کہ عدل سے کام نہیں لیتی" اس کے جواب میں حضور ﷺ کی طرف سے یہ خط بھیجا گیا … " محمد رسول اللہ کی طرف سے مسیلمہ کذاب کے نام ،سلام اس پر جس نے ہدایت کی اتباع کی ، حمد و ثنا کے بعد ، بات یہ ہے کہ زمین ساری اللہ کی ہے اپنے بندوںمیں سے جسے چاہے اس کا وارث بنا دیتا ہے اور اچھا انجام متقی کا ہوتا ہے" ، مسیلمہ بن حبیب کو کذاب کا لقب حضور ﷺنے دیا ،ایک روایت یہ بھی ہے کہ مغرور مسیلمہ ملنے نہیں آیا بلکہ حضور ﷺ خود حضرت ثابتؓ بن قیس بن شماس کے ہمراہ اس کے پاس گئے ، اس نے کہا : اپنے بعد آپﷺ مجھے قائم مقام نامزد فرمائیں، آپﷺ کے دست مبارک میں ایک کھجور کی چھڑی تھی، فرمایا! اگر تو یہ بھی مانگے تو نہ دوں گا، اللہ نے تیرے لئے جو مقدر فرمایا ہے اس سے تو سرِ مو تجاوز نہیں کرے گا ۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ایک خواب میں دیکھا کہ ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن ہیں، یہ دیکھ کر گھبراہٹ ہوئی ، کہا گیا ، پھونک مارو ، پھونک سے کنگن اڑ گئے، اس خواب کی تعبیر دو جھوٹے دعویدار نبوت تھے، ایک یہی مسیلمہ صاحب یمامہ اور اور دوسرا یمن کا اسود عنسی، حضرت ابو بکرؓ صدیق کے دور خلافت میں مسیلمہ حضرت وحشی کے ہاتھوں قتل ہوا ، اور اسودعنسی کا عہد نبوت ہی میں خاتمہ کر دیا گیا۔