انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ابو ثعلبہ خشنیؓ نام ونسب ان کے نام میں بڑا اختلاف ہے،اکثر ارباب سیر جرثوم لکھتے ہیں، ابو ثعلبہ کنیت ہے،نسب کا سلسلہ خشین وائل سے ملتا ہے،وائل سے اوپر شجرہ یہ ہے،وائل بن نمر بن دبرہ بن ثعلبہ بن حلوان بن عمران ابن حاف بن قضاعہ اسلام وبیعت رضوان دعوت اسلامِ کے آغاز میں مشرف باسلام ہوئے،صلح حدیبیہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھےاوربیعتِ رضوان میں رضائے الہی کی سند حاصل کی۔ (اسد الغابہ:۵/۱۵۵) غزوات غزوات کی شرکت کے متعلق کوئی تصریح نہیں ملتی، خیبر کے مالِ غنیمت میں سے آنحضرتﷺ نے ایک حصہ مرحمت فرمایا تھا ، اس سے قیاس ہوتا ہے کہ شاید اس غزوہ میں شریک ہوئے ہوں گے۔ اشاعت اسلام البتہ دوسری خدماتِ جلیلہ پر مامور ہوتے رہتے تھے؛چنانچہ آنحضرتﷺ نے انہیں ان کے قبیلہ میں مبلغ بناکر بھیجا تھا اوران کی کوششوں سے ان کا قبیلہ آنحضرتﷺ کی حیات ہی میں مشرف باسلام ہوگیا۔ (استیعاب:۲/۶۶۹،واسد الغابہ:۵/۵۵) وفات شام فتح ہونے کے بعد یہاں قیام پذیر ہوگئے،گو شام میں قیام تھا،لیکن جنگِ صفین میں غیر جانب دار رہے، (اصابہ:۷/۲۹) امیر معاویہ کے عہد میں سر بسجدہ واصل بحق ہوئے (اسد الغابہ:۵/۱۵۵) زندگی میں اکثر کہا کرتے تھے کہ خدا مجھ کو تم لوگوں کی طرح ایڑیاں رگڑ کے اوردم گھٹا کے نہ اٹھائیگا ان کا یہ کہنا بالکل صحیح نکلا،ایک شب کو آدھی رات گئے،نماز میں مشغول تھے،ان کی لڑکی نے خواب دیکھا کہ والد کا انتقال ہوگیا، اس خواب پر یشان پر وہ گھبرا کر اٹھ بیٹھی اور آواز دی معلوم ہوا نماز پڑھ رہے ہیں، تھوڑی دیر کے بعد دوسری آواز دی،کوئی جواب نہ ملا،پاس جاکر دیکھا،توسرسجدہ میں تھا اورروح پرواز کرچکی تھی۔ (اصابہ:۷/۲۹) فضل وکمال فضل وکمال کے اعتبار سے کوئی امتیازی پایہ نہ تھا،تاہم ان سے چالیس حدیثیں مروی ہیں، انمیں سے تین متفق علیہ ہیں اورایک میں امام مسلم منفرد ہیں،جبیر بن نفیر، ابن مسیب اورمکحول نے ان سے روایتیں کی ہیں۔ (تہذیب الکمال:۴۴۶) فضائل اخلاق یوں تو ابو ثعلبہ کی ذات تمام فضائل صحابیت کی جامع تھی،لیکن حق گوئی اور راست گفتاری ان کا خاص وصف تھا، سچ بات کے علاوہ کبھی جھوٹ سے زبان آلودہ نہ ہوئی،ان کے معاصرین کہتے ہیں کہ ہم نے ابی ثعلبہ سے زیادہ سچی بات کہنے والا نہیں دیکھا،کائنات عالم پر نظر ڈال کر قدرتِ خداوندی پر غور وفکر کیا کرتے تھے،رات کے سناٹے اورتاریکی میں باہر نکل کے آسمان پر نظر ڈالتے ،اور قدرتِ خدا وندی پر غور کرتے کرتے سجدہ میں گرجاتے۔ (اصابہ:۷/۲۹)