انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** معاہدہ شرائط معاہدہ یہ تھیں : با سمک اللھم ، تیرے نام سے ائے اللہ : ۱ - یہ وہ صلح نامہ ہے جس پر جو محمد بن عبداللہ اور سہیل بن عمرو نے صلح کی ، ۲- دونوں نے دس سال تک ہتھیار رکھ دینے کا عہد کیا، ۳- لوگ امن سے رہیں اور ایک دوسرے سے تعرض نہ کریں، ۴- اس طور پر کہ نہ خفیہ چوری ہو نہ خیانت ہو، ۵- یہ معاہدہ ہمارے درمیان ( انسداد فتنہ کے لحاظ سے ایک بند صندوق کا حکم رکھتا ہے جس میں باہر سے کوئی غداری داخل نہ ہوسکے گی) مثل ایک صندوق کے ہے، ۶- جو شخض چاہے محمد(ﷺ) کی ذمہ داری میں شامل ہو تو وہ داخل ہوسکتا ہے اور جو شخص یہ کہ قریش کے عہد میں داخل ہو تو وہ ہو سکتاہے، ۷- جو شخص بغیر اپنے ولی کی اجازت کے محمد(ﷺ) کے پاس آئے گا تو اس کو اس کے ولی کے پاس واپس کردیا جائے گااور اصحاب محمد(ﷺ) سے جو شخص قریش کے پاس واپس آئے گا تو قریش اس کو واپس نہیں کریں گے، ۸- اس سال محمد(ﷺ) اپنے اصحاب کو واپس لے جائیں، ۹- آئندہ سال وہ معہ اپنے اصحاب مکہ آکر تین دن قیام کریں گے ۱۰- ان کے ساتھ ہتھیار نہیں ہوں گے سوائے تلوار کے جو مسافروں کا ہتھیار ہے وہ بھی اس طرح کے چمڑے کے میان میں ہوگی،