انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** کوئی معذرت چاہے توکیاجواب دے حضرت عمرو بن شعیب کی روایت میں ہے کہ(فتح مکہ) کےموقعہ پر آپ ﷺ رکن اورمقام کے درمیان کھڑے تھے،اللہ کی حمد وثناء بیان کی پھرارشاد فرمایا: قریش کے بار ے میں کیا کہتے ہو،اُن لوگوں نے کہا وہ آپ اورآپ کے بھائی کی اولاد ہیں(یعنی قریبی رشتہ دار ہیں)آپ ﷺ نے فرمایا(میں ان کے گذشتہ جرموں پر گرفت کے بجائے)میں وہ کہتا ہوں جو میرے بھائی حضرت یوسف علیہ السلام نے فرمایا تھا: لَا تَثْرِیْبَ عَلَیْکُمُ الْیَوْمَ،یَغْفِرُ اللہُ لَکُمْ وَھُوَاَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ ترجمہ:آج تم پر کوئی گرفت نہیں،خداتمہیں معاف فرمائے،وہ سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔ (ابن سنی:۲۷۵)