انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** قیصر روم ہرقل کی جنگی تیاریاں مدینہ میں مسلسل خبریں آرہی تھیں کہ ہرقل شاہ روم مسلمانوں کے خلاف ایک فیصلہ کن معرکہ کی تیاری کررہاہے جس کے لئے اس نے چالیس ہزار کا لشکر بھی تیار کرلیا ہے، اس وجہ سے مسلمانوں کو ہمیشہ یہ ڈر لگا رہتا تھا کہ کبھی نہ کبھی رومیوں کا ٹڈی دل لشکر حملہ آور ہوسکتاہے، اسی زمانہ میں آنحضرت ﷺ نے اپنی ازواجِ مطہرات سے ناراض ہوکر ایک مہینے کے لئے ایلاء کرلیاتھا(ایلاء سے مراد عورت کے پاس نہ جانے کی قسم کھاناہے) اور ایک بالاخانے میں گوشہ نشین ہوگئے تھے، اس دوران حضر ت عمرؓ اور کوئی نہ کوئی انصار ی صحابی حضور اکرم ﷺ کے پاس جاتے آتے رہتے تھے ، ایک مرتبہ حضرت عمرؓ سے جب عتبان ؓ بن مالک نے دفعتہ آکر کہا کہ " غضب ہوگیا" تو انھوں نے کہا کیوں خیر ہے ، کیا غسّانی آگئے؟ (سیرت النبی- شبلی نعمانی) بہر حال صورتِ حال نہایت سنگین تھی ، اس پر طرفہ یہ کہ ان اطلاعات سے باخبر ہوکر منافقین نے اپنی ریشہ دوانیوں میں اضافہ کردیاتھا باوجود اس حقیقت کے وہ یہ دیکھ چکے تھے کہ اﷲ تعالیٰ نے تمام غزوات میں حضور اکرم ﷺ کو کامیابی عطا فرمائی ہے، انھوں نے یہ امیدِموہوم باندھ رکھی تھی کہ شائد وہ مسلمانوں کے خلاف کامیاب ہوجائیں، ان اطلاعات کو سن کر حضور اکرم ﷺ نے بھی جنگی تیاریاں شروع کردیں تھیں،