انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت ابو مالک اشعریؓ نام ونسب ابو مالکؓ کے نام میں بڑا اختلاف ہے،بعض کعب، بعض عبید اور بعض عمرو لکھتے ہیں ابو مالک کنیت ہے،مشہور قبیلہ بنی اشعر کے رکن رکین تھے۔ اسلام وغزوات اپنے قبیلہ کے آدمیوں کے ساتھ غزوۂ خیبر کے زمانہ میں مشرف باسلام ہوئے،قبولِ اسلام کے بعد بعض غزوات میں بھی شریک ہوئے ؛چنانچہ حنین میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے،جب بنی ہوازن شکست کھا کر منتشر ہوئے،تو آنحضرتﷺ نے ابو مالک کی ماتحتی میں سواروں کا ایک دستہ ان کے حالات کا پتہ لگانے کے لیے بھیجا۔ (ابن سعد،جلد۴،ق۲،صفحہ:۷۵) حجۃ الوداع میں بھی آنحضرتﷺ کے ساتھ تھے؛چنانچہ خطبۃ الوداع کے بعض حصے ان سے مروی ہیں۔ (اسد الغابہ:۵/۲۸۸) وفات حضرت عمرؓ کے عہدِ خلافت میں وفات پائی۔ (تہذیب التہذیب:۱۲/۲۱۸) فضل وکمال ان سے ستائیس حدیثیں مروی ہیں (تہذیب الکمال:۴۵۹) عبدالرحمن بن غنم، ابو صالح اشعری،ربیعہ بن عمرو جرشی اورشترع بن عبید الحضرمی وغیرہ نے ان سے روایتیں کی ہیں۔ (تہذیب التہذیب:۱۲/۲۱۸) ایک اشتباہ اس کنیت کے دو بزرگ صحابی ہیں،لیکن دونوں کے حالات باہم اس قدر مخلوط اورمشتبہ ہیں کہ ان میں فرق کرنا دشوار ہے،اربابِ سیر کو بھی ان کے حالات میں دھوکا ہوگیا ہے،تاہم حافظ ابن حجر نے ان میں باہم امتیاز پیدا کرنے کی کوشش کی ہے مگر ان کے بیان سے بھی پورے طور سے رفعِ اشتباہ نہیں ہوتا۔