انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** (۸)فقیہ مکہ ترجمان القرآن حضرت ابنِ عباسؓ (۶۸ھ) آنحضرتﷺ نے حضرت ابنِ عباسؓ کے لیئے دُعا فرمائی تھی کہ اللہ انہیں علم وفقہ سے مالا مال کرے اور فہم قرآن کی شان بخشے، حضورﷺ کی وفات کے وقت آپؓ کی عمرتیرہ سال تھی، حضورﷺ کے بعد حضرت زید بن ثابتؓ سے تعلیم حاصل کی اور حضرت عبداللہ بن مسعودؓ نے آپؓ کوترجمان القرآن کا عظیم لقب دیا (تذکرۃ الحفاظ:۱/۳۸) اعمشؒ سے روایت ہے کہ جب حضرت علیؓ نے حضرت ابن عباسؓ کوامیرِحج کی ذمہ داری سپرد کی توآپؓ نے ایسا خطبۂ حج دیا کہ اگر اسے ترک اور اہلِ روم سُن لیتے تو سب کے سب مسلمان ہوجاتے، نعیم بن حفصؒ کہتے ہیں کہ جب حضرت ابن عباسؓ ہمارے ہاں بصرہ میں آئے توعرب میں علم وفضل میں اُن کا ثانی نہ تھا: "ومافی العرب مثلہ جسماً وعلماً وبیاناً وجمالاً وکمالاً"۔ (تذکرۃ الحفاظ:۱/۳۶) امام ترمذیؒ کی ایک روایت سے پتہ چلتا ہے کہ آپؓ نے بھی حضورﷺ کی احادیث آپﷺ کے بعد جمع کرنی شروع کردی تھیں اور وہ تحریریں لوگوں تک پہنچی ہوئی تھیں، ایک مرتبہ طائف سے کچھ لوگ آپؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے، اُن کے پاس آپؓ کی کچھ تحریرات تھیں اور انہوں نے انہیں آپؓ کے سامنے پڑھا۔ (کتاب العلل للامام الترمذی)