انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** جنگ جمل کی ایک پیشن گوئی بیہقی نے روایت کیا ہے کہ ایک دن نبی کریمﷺ نے حضرت زبیرؓ اور حضرت علیؓ کو باہم ہنستے ہوئے دیکھا، آپﷺ نے حضرت علیؓ سے دریافت کیا اے علی کیا تم زبیر کو دوست رکھتے ہو، انہوں نے کہا یا رسول اللہ میں ان کو کیسے نہ رکھوں ، یہ میری پھوپی کے بیٹے اور میرے دین کے پابند ہیں،پھر آپﷺ نے حضرت زبیر ؓسے دریافت کیا اے زبیرؓکیا تم علی ؓکو دوست رکھتے ہو حضرت زبیرؓ نے کہا یارسول اللہ میں علی کو کیسے دوست نہ رکھوں یہ میرے ماموں زاد بھائی ہیں اور میرے دین کے پیرو ہیں پھر حضورﷺ نے فرمایا زبیر تم ایک دن علی سے قتال کروگے اور تم ظالم ہوگے،چنانچہ جمل میں حضرت زبیر نے حضرت علی سے مقابلہ کیا اور جنگ کی جب حضرت علی نے ان کو یاد دلایا کہ تم کو حضورﷺ کا یہ فرمان یاد ہے کہ تم علی علی سے قتال کروگے اور تم ظالمہوگے حضرت زبیر نہ کہا ہاں یہ بات حضورﷺ نے فرمائی تھی لیکن مجھ کو یاد نہیں رہی تھی،اس کے بعد زبیر واپس ہوگئے مگر ابن جبرود نے وادی الشباع میں جو ایک مشہور وادی ہے حضرت زبیر کو دھوکہ سے قتل کردیا،بہر حال حضورﷺ کی پیشن گوئی پوری ہوئی۔