انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** چوتھی شہادت (۴)"وَمَاكَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَامُؤْمِنَةٍ إِذَاقَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَنْ يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُبِينًا"۔ (الاحزاب:۳۶) ترجمہ: اورکسی مومن مرد اور کسی مومن عورت کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ جب مقرر کردے اللہ اوراس کا رسول کوئی کام تو انہیں اپنے کام کا کوئی اختیار باقی رہے اور جس نے نافرمانی کی اللہ کی اور اس کے رسول کی سو وہ بھولا راہ سے صریح چوک کر۔ یہاں قضاء رسول کے تسلیم کرنے سے یہ مراد نہیں کہ پیغمبر کو صرف پیغمبر مان لیا جائے، پیغمبر مان لینے کا اقرار خود لفظ مومن اورمومنہ میں پہلے سے موجود تھا،یہاں اس پیغمبر کے ہر فیصلے کو تسلیم کرنا ہر مومن کے لیے تقاضائے ایمان قراردیا جارہا ہے،امررسول کی اطاعت نہ صرف اقرار رسالت ہے اور نہ یہ حکم حاکم کی اطاعت ہے،بلکہ اس کا تعلق اولی ایمان کے ساتھ ہے،حاکم کی اطاعت بنا پر حکومت ہوتی ہے؛لیکن امر رسول کی اطاعت خدا تعالی کی اطاعت اورآخرت کی مغفرت کے لیے ہے اور یہ ایمان کا تقاضا ہے