انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** انسانوں کے مقابلہ میں بلکہ قرآن نے انسانوں کی پیدائش کے آغاز کے قصہ میں یہ حقیقت واضح کردی کہ ملائکہ اس لائق نہیں ہیں کہ آدم ان کو سجدہ کرے؛ بلکہ آدم میں یہ صلاحیت ہے کہ ملائکہ کا مسجود بنے؛ چنانچہ اس کو مرتبہ علم میں ان سے بالا تر ٹھہرایاگیا اوراللہ تعالیٰ کی تسبیح اور تقدیس کا ان کودعوی تھا، اس کے باوجود انسان کا جوہر طبیعت انہوں نے پہچانا تو یہ تسلیم کرنا پڑا کہ: "قَالُوْا سُبْحٰــنَکَ لَا عِلْمَ لَنَآ اِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا ط اِنَّکَ اَنْتَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ"۔ (البقرۃ:۳۲ ) اس قصہ نے شروع میں یہ واضح کردیا کہ وہ ہستیاں جن کو دوسرے مذاہب نے انسانوں کا دیوتا انسانوں کا خداوند اور کبھی اللہ تعالیٰ کا ہمسر اور متصرف مطلق قرار دیا تھا، اسلام میں ان کی حیثیت انسان کے مقابلے میں کیا ہے؟ انسان اور فرشتے حق تعالیٰ کے سامنے برابر کی مخلوق اور بندے یکساں عاجز و درماندہ ہیں، انسانوں کو مادی اشیاء پر حکومت بخشی گئی ہے کہ اپنے نفع ونقصان کےلیے ان سے کام لے سکیں اور ملائکہ کو اپنے حضور میں متعین فرمایا گیا ہے کہ آسمان و زمین اور پوری مملکت الہٰی میں اللہ عزوجل کے احکام کی تعمیل و تنفیذ کریں۔ (سیرۃ النبیﷺ :۴/۲۸۹، مصنف:علامہ شبلی نعمانیؒ، علامہ سیدسلیمان ندوی)