انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عثمان کی حفاظت حضرت عثمانؓ کے ابتدائی دور تک مسلمانوں کا شیرازہ بندھا ہوا تھا اوران کی تمام قوتیں غیر مسلمانوں کے مقابلہ میں صرف ہوتی تھیں اس لئے جدھر رخ کردیتے تھے فتح و نصرت ان کے قدم لیتی تھی، لیکن چند ہی برسوں میں دفعۃ حالات بدل گئے اورمسلمانوں میں ایسا تفرقہ پیدا ہوا کہ پھر ان کی شیرازہ بندی نہ ہوسکی ،ابتدا میں چند اشخاص کو حضرت عثمانؓ کے خلاف کچھ شکایتیں تھیں، فتنہ پردازوں نے اسے آڑ بنا کر حضرت عثمانؓ کے خلاف ایسی آگ لگائی کہ مسلمانوں کی پینتیس سالہ مساعی جل کر خاکستر ہوگئی اور ۳۵ ھ میں شورش پسندوں کی جسارت یہاں تک بڑھ گئی کہ خلیفۃ المسلمین کو قصر خلافت میں گھیر لیا، ایسے نازک وقت میں خلیفہ مظلوم کی حفاظت کے لئے جو سرفروش نکلے تھے ان میں ایک ابن زبیرؓ بھی تھے۔ (تاریخ الخلفا سیوطی:۱۵۹)