انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت علیؓ کی مدینہ سے روانگی حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو جب یہ معلوم ہوا کہ اہل مکہ مخالفت پر آمادہ ہیں تو آپ نے ملک شام کی طرف روانگی کا قصد ملتوی فرمادیا، اس کے بعد ہی خبر پہنچی کہ حضرت عائشہؓ،حضرت زبیرؓ اورحضرت طلحہؓ معہ لشکر مکہ سے بصرے کی طرف روانہ ہوگئے تو آپ کو بہت صدمہ ہوا،آپ ؓ نے تمام اہل مدینہ سے امداد طلب کی خطبہ پڑھا اور لوگوں کو لڑائی کے لئے آمادہ کیا ،اہل مدینہ کو یہ بہت ہی شاق گذرتا تھا کہ وہ حضرت عائشہؓ،طلحہؓ،اور زبیرؓ کے مقابلے میں لڑنے کو نکلیں،لیکن جب حضرت ابوالہشم بدریؓ،زیاد بن حنظلہؓ،خزیمہ بن ثابتؓ ابو قتادہ نے آمادگی ظاہر کی تو اورلوگ بھی آمادہ ہوگئے،آخر ماہ ربیع الثانی ۳۶ھ کو حضرت علیؓ مدینہ سے نکل کر بصرہ کی طرف روانہ ہوئے،کوفیوں اور مصریوں کے گروہوں نے بھی آپ کی معیت اختیار کی۔