انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
غیر مختون کی امامت صحیح ہے یا نہیں؟ ختنہ سنت ہے، جو شخص بلاعذر اس کو چھوڑ دے وہ تارکِ سنت ہے، اگر باوجود قدرت و وسعت کے بدن کو غسل واستنجاء میں پاک نہیں رکھتا ہے تب اس کو امام ہرگز نہ بنایا جائے، اگر پاک رکھتا ہے تو اس کی امامت درست ہے، نماز اس کے پیچھے ہوجائےگی، اگرچہ اس تارکِ سنت کے مقابلہ میں عاملِ سنت کی امامت مقدم ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۶/۲۷۸،مکتبہ شیخ الاسلام، دیوبند)