انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
حکمِ قصر حدودِ شہر میں رہتے ہوئے شروع ہوگا یا باہر نکلنے کے بعد؟ شہر کی جس جانب سے سفر کی نیت سے نکل رہا ہو اس جانب کے مکانات سے باہر نکلنے پر حکم قصر شروع ہوتا ہے، مکانات سے آباد مکان مراد ہیں، غیر آباد کھنڈرات کا اعتبار نہیں، اسی طرح بوقت واپسی مکانات کی حدود میں داخل ہونے پر حکم قصر ختم ہوجاتا ہے، مکان خواہ پختہ ہوں یا شہر سے ملحق جھونپڑیاں وغیرہ ہوں، بلکہ جھونپڑیوں کے بعد ان سے متصل بستی بھی اسی شہر کے حکم میں ہے۔ اگر فناءِ شہر ( شہر کی ضروریات مثلاً: قبرستان، گھوڑ دور اور کوڑے وغیرہ کے لئے متعین میدان) کے درمیان زرعی زمین حائل نہ ہو اور عمارات سے قدر ِ غلوہ ( ۱۶ء۱۳۷ میٹر) سے کم فاصلہ پر ہو ہو تو فناء سے بھی تجاوز کے بعد قصر کا حکم ہوگا، البتہ ایسی فناء کے بعد اس سے ملحق بستی کا اعتبار نہیں، فناء مصر میں صحت جمعہ کے لئے عدم المزارع و قدر الغلوہ شرط نہیں، صرف حکم قصر کے لئے یہ شرط ہے، شامیہ باب المسافر میں قدر الغلوہ کے عدم اعتبار سے مقصد یہ ہے کہ خود فناء مقید بقدر غلوہ نہیں، شہر سے فصل بقدر غلوہ معتبر ہے، اگر شہر کی جانبِ سفر میں مکانات ختم ہوگئے مگر کسی ایک جانب راستے دور کوئی محلہ اس طرف بڑھا ہوا ہے تو اس کا اعتبار نہیں، البتہ اگر دونوں جانب اس قسم کی آبادی ہو تو ان کی محاذات سے خروج کے بعد حکمِ قصر ہوگا۔ (احسن الفتاویٰ:۴/۷۲، زکریا بکڈپو، دیوبند)