انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت علیؓ کے خلاف دعوت عمرو بن العاصؓ کے مل جانے سے معاویہؓ کا بازو بہت قوی ہوگیا، انہوں نے ان کو مشورہ دیا کہ پہلے عمائد شام کو یہ یقین دلاکر کہ عثمانؓ کے قتل میں علیؓ کا ہاتھ ہے، ان کو مخالفت پر آمادہ کرو اور سب سے پہلے شرجیل بن سمط کندی کو جو شام کے سب بڑے بااثر آدمی ہیں، اپنا ہم خیال بناؤ؛چنانچہ امیر معاویہؓ نے اس مشورہ کے مطابق عمائد شام کے دلوں میں یہ بات بٹھادی کہ عثمانؓ کے خون بے گناہی میں علیؓ کا ہاتھ بھی شامل تھا اورشرجیل بن سمط کندی نے شام کا دورہ کرکے لوگوں کو حضرت علیؓ کے خلاف ابھارنا شروع کردیا۔ (اخبار الطوال :۱۶۸،۱۶۹) ادھر خود امیر معاویہؓ نے حضرت عثمانؓ کے خون آلود پیراہن اورآپ کی زوجہ محترمہ حضرت نائلہ کی کٹی ہوئی انگلیوں کی نمائش کرکے سارے شام میں آگ لگادی ،لوگ آتے تھے اوریہ المناک منظر دیکھ کر زار زار روتے تھے ،شامیوں نے قسم کھالی کہ جب تک وہ قاتلین عثمانؓ کو قتل نہ کرلیں گے،اس وقت تک نہ بستر پر لیٹیں گے اورنہ بیویوں کو چھوئیں گے۔ (طبری:۷/۳۴۵۷)