انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** لعان کا طریقہ اور اس کےاحکام warning: preg_match() [function.preg-match]: Compilation failed: regular expression is too large at offset 34224 in E:\wamp\www\Anwar-e-Islam\ast-anwar\includes\path.inc on line 251. لعان کا طریقہ یہ ہے کہ قاضی شوہر سے ابتدا کرے اور اس سے چار دفعہ کہلائے کہ میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں فلاں عورت پر زنا کا دعوی کرنے میں سچا ہوں اورپانچویں بار کہے کہ اگر میں اس دعوے میں جھوٹا ہوں تو مجھ پر اللہ کی لعنت ہو پھر عورت سے چار دفعہ کہلائے کہ میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ فلاں شخص مجھ پر زنا کی تہمت لگانے میں جھوٹا ہے اورپانچویں دفعہ کہے کہ اگر وہ اپنے الزام لگانے میں سچا ہو تو مجھ پر اللہ کا غضب ہو۔ حوالہ صِفَةُ اللِّعَانِ أَنْ يَبْتَدِئَ الْقَاضِي بِالزَّوْجِ فَيَشْهَدَ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ يَقُولُ فِي كُلِّ مَرَّةٍ : أَشْهَدُ بِاَللَّهِ إنِّي لَمِنْ الصَّادِقِينَ فِيمَا رَمَيْتُهَا بِهِ مِنْ الزِّنَا ، وَيَقُولُ فِي الْخَامِسَةِ : لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَيْهِ إنْ كَانَ مِنْ الْكَاذِبِينَ فِيمَا رَمَاهَا بِهِ مِنْ الزِّنَا يُشِيرُ إلَيْهَا فِي جَمِيعِ ذَلِكَ ، ثُمَّ تَشْهَدُ الْمَرْأَةُ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ ، تَقُولُ فِي كُلِّ مَرَّةٍ : أَشْهَدُ بِاَللَّهِ إنَّهُ لَمِنْ الْكَاذِبِينَ فِيمَا رَمَانِي بِهِ مِنْ الزِّنَا ، وَتَقُولُ فِي الْمَرَّةِ الْخَامِسَةِ : غَضَبَ اللَّهِ عَلَيْهَا إنْ كَانَ مِنْ الصَّادِقِينَ فِيمَا رَمَانِي بِهِ مِنْ الزِّنَا (فتاوي هندية الْبَابُ الْحَادِيَ عَشَرَ فِي اللِّعَانِ:۹۲/۱۱)بند لعان كےاحكامات (۱)لعان ہونے کے بعد قاضی دونوں میں تفریق کردے گا اگر مستقبل میں کوئی ایک اپنے آپ کو جھوٹا کہے اور دوسرے کو صحیح تسلیم کرلیں اور دونوں ایک ساتھ زندگی گزارنا چاہیں تو از سر نو نکاح کرنا ہوگا اس لیے کہ یہ فرقت طلاق بائن کاحکم رکھتی ہے۔ حوالہ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَاأَنَّ رَجُلًا لَاعَنَ امْرَأَتَهُ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَانْتَفَى مِنْ وَلَدِهَا فَفَرَّقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا وَأَلْحَقَ الْوَلَدَ ِالْمَرْأَةِ (بخاري بَاب مِيرَاثِ الْمُلَاعَنَةِ،حدیث نمبر:۶۲۵۱) الْفُرْقَةُ الْوَاقِعَةُ فِي اللِّعَانِ فُرْقَةٌ بِتَطْلِيقَةٍ بَائِنَةٍ فَيَزُولُ مِلْكُ النِّكَاحِ (فتاوي هندية الْبَابُ الْحَادِيَ عَشَرَ فِي اللِّعَانِ:۸۹/۱۱) بند (۲)اگر شوہر نے بچہ کا انکار کیا تو لعان میں اس کی صراحت کرنا ہوگا اور لعان کے بعد جب قاضی تفریق کریگا تو بچہ کے نسب کے سلسلہ میں بھی شوہر کی جانب سےنفی کردے۔ حوالہ وَرَوَى بِشْرٌ عَنْ أَبِي يُوسُفَ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى أَنَّهُ لَا بُدَّ أَنْ يَقُولَ الْقَاضِي : فَرَّقْتُ بَيْنَكُمَا وَقَطَعْتُ نَسَبَ هَذَا الْوَلَدِ مِنْهُ حَتَّى لَوْ لَمْ يَقُلْ ذَلِكَ لَا يَنْتَفِي النَّسَبُ عَنْهُ كَذَا فِي الْمَبْسُوطِ (فتاوي هندية الْبَابُ الْحَادِيَ عَشَرَ فِي اللِّعَانِ: ۹۵/۱۱) بند (۳)مرد اگر لعان سے انکار کریگا تو قاضی اسے قید کردے گا یہاں تک کہ وہ لعان کرلے یا پھر اپنے آپ کو جھوٹا کہدے اس صورت میں اس پر تہمت كی حد لگائی جائے گی۔ حوالہ وَالَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَلَا تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَدًا وَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ (النور: ۴) فإن امتنع منه حبسه الحاكم حتى يلاعن أو يكذب نفسه لأنه حق مستحق عليه وهو قادر على إيفائه فيحبس به حتى يأتي بما هو عليه أو يكذب نفسه ليرتفع السبب (الهداية باب اللعان:۲۷۰/۱)۔بند (۴)عورت اگر لعان کرنے سے انکار کردے تو قاضی اسے قید کردیگا حتی کہ وہ یا تو لعان کرلے یا شوہر کے الزام کی تصدیق کرلے اس صورت میں اس پر زنا کی حد اس وقت جاری ہوگی جبکہ وہ چار بار اس بات کا اقرار کرلے کہ مجھ سے زنا کا صدور ہوا ہے۔ حوالہ فإن امتنعت حبسها الحاكم حتى تلاعن أو تصدقه لأنه حق مستحق عليها وهي قادرة على إيفائه فتحبس فيه (الهداية باب اللعان:۲۷۰/۱) بند (۵)لعان کے بعد جب قاضی دونوں میں تفریق کردے تو عدت کا نان و نفقہ اور سکنی (کھانے، لباس، اور رہائش کے انتظام) کی عورت مستحق ہوگی۔ حوالہ الْفُرْقَةُ الْوَاقِعَةُ فِي اللِّعَانِ فُرْقَةٌ بِتَطْلِيقَةٍ بَائِنَةٍ فَيَزُولُ مِلْكُ النِّكَاحِ (فتاوي هندية الْبَابُ الْحَادِيَ عَشَرَ فِي اللِّعَانِ:۸۹/۱۱) وإذا كان الطلاق بائناً وجب للمرأة النفقة والسكنى في عدتها (الفقه الاسلامي وادلته أحكام أوآثار اللعان :۵۴۷/۹) بند (۶)لعان کے بعد اس سے بچہ پیدا ہو تو اس کا نسب باپ سے نہیں ماں سے ہوگا یعنی وہ باپ کا وارث نہ ہوگا۔ حوالہ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَاأَنَّ رَجُلًا لَاعَنَ امْرَأَتَهُ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَانْتَفَى مِنْ وَلَدِهَا فَفَرَّقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا وَأَلْحَقَ الْوَلَدَ بِالْمَرْأَةِ (بخاري بَاب مِيرَاثِ الْمُلَاعَنَةِ،حدیث نمبر:۶۲۵۱) بند