انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت شیخ ابو محمد شنبکی (۱)جس نے اپنے نفس کو ادب کے ذریعہ مغلوب کرلیا تو وہی اللہ تعالیٰ کی عبادت خلوص کے ساتھ کرسکتا ہے ۔ (۲)سچوں کی خواہش تو مجاہدہ اور ریاضت کی ہوتی ہے مگر جھوٹے تو بس سونے اور سست پڑے رہنے کے ہی طالب رہتے ہیں ، یعنی ذرا محنت کرنا نہیں چاہتے مگر یہ لوگ بھی عموماً احوال و کیفیات کے طالب رہتے ہیں ، حالانکہ بزرگانِ دین فرماتے ہیں کہ "الاحوال نتائج الاعمال "یعنی احوال کیفیات ،اوراد واعمال کے تابع ہوتے ہیں ، پس جب عمل ہی نہیں تو پھر حال کیسے میسر آئےگا ۔ (۳)علم میں اخلاص کے ساتھ مشغول ہوناصلاحِ قلب ہے ، اور ریا و سمعہ کے ساتھ اشتغال فسادِ قلب ہے ۔ ؒ