انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جہنم سے حفاظت کے وظائف (حدیث)حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں کہ آپﷺنے ارشاد فرمایا: من سال اللہ الجنۃ ثلاث مرات،قالت الجنۃ،اللھم ادخلہ الجنۃ ومن استجار من النار ثلاث مرات ،قالت النار،اللھم اجرہ من النار (سنن الکبری کتاب الاستعاذۃ امام نسائی:۴/۴۶۰،کنزالعمال:۲/۱۹۵ بلفنطہ وعزاہ الی احمد وابن ماجہ وابن حبان والحاکم) (ترجمہ)جس نے اللہ تعالی سے تین مرتبہ جنت کول طلب کیا تو جنت عرض کرتی ہے کہ اے اللہ!اسے جنت میں داخل فرمادیجئے اورجس نے تین مرتبہ جہنم سے پناہ مانگی تو جہنم کہتی ہے کہ اے اللہ اسے جہنم سے محفوظ فرمادیجئے۔ وظیفہ دوم (حدیث)حضرت ابوالدرداءؓ فرماتے ہیں کہ آنحضرت ﷺنے ارشاد فرمایا: من قال حین یصبح،لا الہ اللہ واللہ اکبر،اعتق رقبتہ من النار (ابن السنی،ابن عساکر،کنز العمال:۲/۱۵۸) (ترجمہ)جس نے صبح کرتے ہی (لا الہ الا اللہ واللہ اکبر)کہا اللہ تعالی اس کی گردن جہنم سے آزاد کردیتے ہیں۔ وظیفہ سوم (حدیث)حضرت حسن بن علی فرماتے ہیں کہ آپ نے ارشاد فرمایا: مامن عبد صلی صلوۃ الصبح ثم جلس یذکراللہ عزوجل حتی تطلع الشمس الاکان لہ حجابا من النار وسترا (ابن السنی،کنزالعمال:۲/۱۵۰) (ترجمہ)جو بندہ صبح کی نماز پڑھتا ہے پھر اللہ عزوجل کا ذکر کرنے بیٹھ جاتا ہے یہاں تک کہ سورج طلوع ہوجائے تو یہ(ذکر)اس (بندہ) کے لئے جہنم سے پردہ اوررکاوٹ بن جاتا ہے۔ (یعنی وہ اس ذکر کی برکت سے جہنم سے محفوظ ہوجائے گا) وظیفہ چہارم (حدیث)حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺنے فرمایا: من قال حین یصبح اوحین یمسی (اللھم انی اصبحت اشہدک واشہد حملۃ عرشک وملائکتک وجمیع خلقک انک انت اللہ الذی لا الہ الا انت وان محمد اعبدک ورسولک)اعتق اللہ ربعہ من النار،فمن قالھا مرتین اعتق اللہ نصفہ،فمن قالھا ثلاثا اعتق اللہ ثلثا ارباعہ، فان قالھا اربعا اعتقہ من النار (ابوداؤد،کنز العمال:۲/۱۳۸) (ترجمہ)جس نے صبح کرتے وقت یا شام کرتے وقت یہ (وظیفہ)پڑھا : اللَّهُمَّ إِنِّي أَصْبَحْتُ أُشْهِدُکَ وَأُشْهِدُ حَمَلَةَ عَرْشِکَ وَمَلَائِکَتَکَ وَجَمِيعَ خَلْقِکَ أَنَّکَ أَنْتَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ تو اللہ تعالی پڑھنے والے کا چوتھائی جسم دوزخ سے آزاد کردیتے ہیں اورجس نے اسے دو مرتبہ پڑحاسکا آدھا جسم اورجس نے اسے تین مرتبہ پڑھا اس کے جسم کے تین حصے آزاد فرمادیتے ہیں اور جس نے اس کلمہ کو چار مرتبہ پڑھا تو اس کو مکمل طور پر دوزخ سے آزاد کردیتے ہیں۔ مذکورہ وظیفہ کا ترجمہ یہ ہے:اے اللہ! میں نے ابتدا کی آپ کو گواہ بناتے ہوئے اورآپ کے عرش کے اٹھانے والے فرشتوں اورتیرے(باقی)فرشتوں اور تیری ساری مخلوق کو(بھی) گواہ بناتے ہوئے کہ آپ ہی اللہ ہیں آپ کے سوا کوئی معبود نہیں بس آپ ہی معبود ہیں اورحضرت محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)آپ کے بندے اورآپ کے رسول ہیں۔ وظیفہ پنجم (حدیث)حضرت حارث تیمیؓ فرماتے ہیں کہ حضرت خاتم المرسلین (صلوات اللہ وسلامہ علیہ الی یوم الدین نے ارشاد فرمایا) اذا صلیت الصبح فقل قبل ان تکلم احدا من الناس اللھم اجرنی من النار فانک ان مت من یومک ذلک کتب اللہ لک جوار امن النار،واذا صلیت المغرب قبل ان تکلم احد امن الناس،اللھم اجرنی من النار سبع مرات فانک ان مت من لیلتک یکتب اللہ لک جوار امن النار (مسند احمد،ابوداؤد،ترمذی،کنزالعمال:۲/۱۳۱) (ترجمہ)جب تو صبح کی نماز پڑھ لے تو کسی سے گفتگو کرنے سے پہلے یہ (کلمات) کہہ "اَللّٰھُمَّ اَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِا"گر تو اپنے اسی دن میں وفات پاگیا تو اللہ تعالی تیرے لئے جہنم سے آزادی کا حکم دیدیں گے اورجب تو مغرب کی نماز پڑھ لے تو کسی سے گفتگو کرنے سے پہلے یہ (کلمات)سات مرتبہ کہہ"اَللّٰھُمَّ اَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِ"پس اگر تو اس رات میں انتقال کرگیا تو اللہ تعالی تیرے لئے جہنم سے آزادی کا(پروانہ) لکھ دیں گے۔