انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** فتح حیرہ جنگ لیس سے فارغ ہوکر حضرت خالد بن ولیدؓ نے حیرہ کا محاصرہ کیا جب محاصرہ کوطول ہوا اورشہر والے عاجز ہوگئے تو حیرہ کارئیس عمرو بن عبدالمسیح معہ دوسرے رؤساء کے خالد بن ولیدؓ کی خدمت میں حاضر ہوا ایرانی سردار اورایرانی لشکر جو حیرہ میں موجود تھا اردشیر کسریٰ کی موت کا حال سُن کر پہلے ہی فرار ہوچکا تھا،عبدالمسیح نے قریباً دو لاکھ روپیہ خراج قبول کرکے صلح کرلی،فتح حیرہ کے بعد خالد بن ولیدؓ نے ضرارؓ بن الازور،زید بن الخطابؓ قعقاع بن عمروؓ ،مثنیٰ ؓ بن حارثہ عینیہ بن الشماسؓ وغیرہ سردارانِ لشکر کو حیرہ کے اطراف وجوانب میں چھوٹے چھوٹے فوجی دستوں کے ساتھ روانہ کیا ہر ایک قبیلہ اورہر ایک بستی نے جزیہ یا اسلام قبول کیا اوراس طرح دجلہ تک کا تمام علاقہ حضرت خالد بن ولیدؓ کے ہاتھ پر فتح ہوگیا ،خالد بن ولیدؓ حیرہ میں مقیم رہ کر ارد گرد کی مہمات کا اہتمام وانصرام فرماتے رہے۔