انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اللہ کے پیغمبر کی اطاعت شرک نہیں یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ پیغمبر کی اطاعت صرف بایں جہت نہیں کہ آپﷺ کو اللہ کا پیغمبرمان لیا جائے، آپﷺ کو پیغمبر ماننا دراصل اللہ کی ہی اطاعت ہے کہ اس نے پیغمبر بھیجا اور امت نے اسے مانا،پیغمبر کی اطاعت کا مفہوم یہ ہے کہ اس کی ہربات کو اصولا اپنے لیے حجت اور سند سمجھا جائے اوراس سے اصولا منہ پھیرنا کفر تسلیم کیا جائے،قرآن کریم کی اس آیت نے امت پر دواطاعتیں فرض کی ہیں،ایک اللہ کی اور دوسری پیغمبر کی،جو پیغمبر کی اطاعت کرتا ہے وہ آپ کو پیغمبر خدا مان کر پہلے اللہ کی اطاعت کرچکا اوراس اعتبار سے آپ کی اطاعت الہ کی ہی اطاعت ہے،اس کی اطاعت کے ساتھ شرک نہیں،پیغمبر کو ہر بات میں اگر خدا کا نمائندہ Allah’s Representative تسلیم کیا جائے تو اس کی اطاعت میں شرک کا سوال پیدا نہیں ہوتا،پیغمبر کی ہر بات خدا کی بات شمار ہوگی، لیکن شریعت کو اگر خدا اوراس کے رسول میں تقسیم کیا جائے کہ کچھ باتیں خدانے فرض کیں اور کچھ اس کے پیغمبر نے، کچھ چیزیں خدا نے حلال کیں اور کچھ اس کے پیغمبر نے، کچھ چیزیں اللہ نے حرام کیں اور کچھ اس کے پیغمبر نے اور ان تصریحات میں یہ اعتقاد رکھا جائے کہ آپ اپنی طرف سے تحلیل و تحریم کا اختیار رکھتے تھے کہ جسے چاہیں حرام کردیں اور جسے چاہیں حلال کردیں، تو اس قسم کے عقیدہ سے اطاعت رسول بے شک شرک قرار پائے گی؛ کیوں کہ اس صورت میں موضوع اطاعت صرف اللہ کا حکم نہیں رہا، ایک مقابل کا حکم بھی یہاں جگہ پاگیا ہے۔