انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حدیث آگے پہنچانے کی اصولی ہدایات تبلیغ شریعت کے لیے حضورﷺ نے یہ اصولی ہدایت جاری کی تھی کہ آپ کی تعلیم ہر شاہد و غائب تک پہنچے، آپ نے ارشاد فرمایا: "لیبلغ الشاھد الغائب" (صحیح بخاری:۱/۲۶،۳۷۔ جلد:۲/۶۳۔ مسلم:۲/۶۰)سو! آپ کی ایک بات بھی کسی کے پاس ہو تو ضروری تھا کہ وہ اسے آگے پہنچائے،آپ نے ارشاد فرمایا:"بلغواعنی ولوآیۃ" (رواہ البخاری،کمافی المشکوٰۃ:۳۲) میری ایک بات بھی تمھیں یاد ہو تو اسے آگے پہنچانا، یہ پہونچانا زبانی پیغامی تحریر ی اور تعمیلی جس طرح بھی ہوسکے صحابہؓ کے ذمہ ٹھہرا، حدیث کے آگےپہنچانے کا یہ حکم عام تھا جو اپنی تمام صورتوں کو شامل رہا،آپ نے اسے لفظ حدیث سے بھی ذکر فرمایا، ارشاد فرمایا،حدثواعنی (صحیح مسلم:۲/۴۱۴) (مجھے سے حدیث آگے پہنچاؤ) اس حکم اور تاکید کا تقاضا تھا کہ علم نبوی ہرطرح سے محفوظ رہے اورآگے پہنچتا رہے،آپ نے اس پر عمل کرنے والوں کو دعا بھی دی۔ "نَضَّرَ اللَّهُ امْرَأً سَمِعَ مِنَّا شَيْئًا فَبَلَّغَهُ كَمَا سَمِعَ"۔ (سنن الترمذی،باب ماجاء فی الحث علی تبلیغ السماع،حدیث نمبر:۲۵۸۱) ترجمہ: اللہ تعالی اس شخص کو سرسبز رکھے جو ہم سے کچھ سنے تو اسے آگے پہنچائے اوراسی طرح پہنچائے جیسا اس نے سنا ہو۔