انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** اقوالِ صحابہ صحابہ کرام نے قرآن کریم کی تعلیم براہِ راست آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے حاصل کی تھی، اس کے علاوہ نزولِ وحی کے وقت وہ بہ نفس نفیس موجود تھے اور انھوں نے نزول قرآن کے پورے ماحول اور پسِ منظر کا بذات خود مشاہدہ کیا تھا ،اس لیے فطری طور پر قرآن کریم کی تفسیر میں ان حضرات کے اقوال جتنے مستند اور قابل اعتماد ہوسکتے ہیں بعد کے لوگوں کو وہ مقال حاصل نہیں ہوسکتا ؛لہٰذا جن آیتوں کی تفسیر قرآن وحدیث سے معلوم نہیں ہوتی ان میں سب سے زیادہ اہمیت صحابہ کرام کے اقوال کو حاصل ہے ؛چنانچہ کسی آیت کی تفسیر میں اگر صحابہ کا اتفاق ہوتو مفسرین کرام اسی کو اختیار کرتے ہیں اور اس کے خلاف کوئی اور تفسیر بیان کرنا جائز نہیں ،ہاں اگر کسی آیت کی تفسیر میں صحابہ کرام کے اقوال مختلف ہوں تو بعد کے مفسرین دوسرے دلائل کی روشنی میں یہ دیکھتے ہیں کہ کونسی تفسیر کو ترجیح دی جائے ؟اس معاملہ میں اہم اصول اور قواعد ِاصول فقہ ،اصول ِحدیث، اور اصولِ تفسیر میں مدون ہیں ۔