انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** شیخ محمدبن عبدالوہاب سے لاتعلقی غیرمقلد ہونے کی وجہ سے یہ حضرات اس میں حق بجانب تھے کہ انہیں وہابی نہ کہا جائے، اس میں انہوں نے سرتوڑ کوشش کی اور انگریزی حکومت نے اُنہیں لفظ اہلحدیث سے موسوم کردیا اس وقت سے جماعت اہلحدیث اس نام سے باضابطہ طور پر موسوم ہوئی؛ تاہم اس سے انکار نہیں ہوسکتا کہ اس سے پہلے ہندوستان میں ایک حلقے میں ترکِ تقلید کی فضا پیدا ہوچکی تھی؛ گویا نام ابھی طے نہ ہوا تھا، میاں نذیر حسین صاحب دہلوی جو اس جماعت کے بانی یاشیخ الکل کہلاتے ہیں، اُن کے استاذ اور خسر مولانا عبدالخالق صاحب (۱۲۶۱ھ) لکھتے ہیں: "سوبانی مبانی اس فرقہ نواحداث کا عبدالحق ہے اور چند دنوں سے بنارس میں رہتا ہے اور حضرت امیرالمؤمنین (سیداحمدشہید، شیخ مولانا اسماعیل شہید) نے ایسی ہی حرکاتِ ناشائستہ کے باعث اپنی جماعت سے اس کونکال دیا تھا"۔ (دیکھئے تنبیہ الضالین:۱۳) مولانا اسماعیل شہیدؒ اور ان کے شیخ سیداحمدشہیدؒ غیرمقلدوں کے سخت خلاف تھے، تقلید کے خلاف جوشخص بات کرے اسے اپنی جماعت سے نکال دیتے تھے۔