انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** قنوت نازلہ جب مسلمانوں پر اعداء اسلام کی جانب سے جانی و مالی نقصان ہونے لگے اور فساد کے ذریعہ سے اسلام اور مسلمانوں کے درے ہوجائیں، جان ومال پر حملہ ہونے لگے تو ایسے موقعہ پر فجر کی نماز میں قومہ(سمع اللہ لمن حمدہ) کے بعد قنوت نازلہ پڑھے۔ حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ جب آپ ﷺ کسی پر بددعا (قنوت نازلہ) پڑھتے تو رکوع کے بعد پڑھتے۔ حضرت انس ؓ کی روایت ہے کہ آپ ﷺ نے ایک ماہ تک رعل ذکوان پر بدعا کی (قنوت نازلہ پڑھی) حضرت ابن مسعودؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ ایک ماہ تک عصیہ اورذکوان پر بددعا فرماتے رہے (یعنی قنوت نازلہ پڑھتے رہے) پھر جب ان پر غالب آگئے تو قنوت پڑھنا چھوڑدیا۔ حضرت حسین بن علی ؓ سے مروی ہے کہ مجھے رسول پاک ﷺ نے یہ کلمات سکھائے کہ میں ان کو وتر میں پڑھا کروں۔ اللَّهُمَّ اهْدِنِي فِيمَنْ هَدَيْتَ وَعَافِنِي فِيمَنْ عَافَيْتَ وَتَوَلَّنِي فِيمَنْ تَوَلَّيْتَ وَبَارِكْ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ إِنَّکَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْکَ وَإِنَّهُ لَا يَذِلُّ مَنْ وَالَيْتَ تَبَارَكْتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ (نسائی،باب الدعاء فی الوتر،حدیث نمبر:۱۷۲۵) حضرت عمرفاروق ؓ سے منقول ہے کہ رکوع کے بعد یہ دعاء قنوت (نازلہ) پڑھا کرتے تھے۔ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَنَا ، وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ ، وَأَلِّفْ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ ، وَأَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِهِمْ ، وَانْصُرْهُمْ عَلَى عَدُوِّکَ وَعَدُوِّهِمْ ، اللَّهُمَّ الْعَنْ كَفَرَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ الَّذِينَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِکَ ، وَيُكُذِّبُونَ رُسُلَکَ ، وَيُقَاتِلُونَ أَوْلِيَاءَکَ اللَّهُمَّ خَالِفْ بَيْنَ كَلِمَتِهِمَ ، وَزَلْزِلْ أَقْدَامَهُمْ ، وَأَنْزِلْ بِهِمْ بَأْسَکَ الَّذِى لَا تَرُدُّهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ (السنن الکبری للبیھقی،باب دعاء القنوت،حدیث نمبر:۳۲۶۸) ترجمہ:اے اللہ ہماری اور تمام مومن مرد وعورت،مسلمان مرد وعورت کی مغفرت فرما،ان کے دلوں کے درمیان الفت پیدا فرما،ان کے درمیان صلاح فرما،اپنے اوران کے دشمنوں پر ان کو غالب فرما اوران کافروں پر لعنت فرما،جو تیرے راستہ میں روک بنتے ہیں، رسولوں کو جھٹلاتے ہیں،تیرے اولیاء کو قتل کرتے ہیں،اے اللہ ان کے درمیان اختلاف فرمادے ان کے قدم ڈگمگا دے اوران پر پکڑ نازل فرما جس سے یہ مجرم قوم بچ نہ سکے۔ محدث طبرانی نے کتاب الدعاء میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے مرفوعاً اللھم انا نستعینک الخ کے بعد یہ نقل کیا ہے۔ اَللّٰھُمَّ عَذِّبِ کَفَرَۃَ اَھِلْ الْکِتَابِ وَالْمُشْرِکِیْنَ الَّذِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِکَ وَیَجْحَدُوْنَ آیَاتِکَ وَیُکَذِّبُوْنَ رُسُلَکَ وَیَتَعَدّونَ حُدُوْدَکَ وَیَدْعُونَ مَعَکَ اِلٰھَا آخَرَ لَا اِلٰہَ اِلاّ اَنْتَ تَبَارَکْتَ وَتَعَالَیْتَ عَمَّا یَقُوْلُ الظَّالِمُونَ عُلُوّاًکَبِیرْاً (الدعاء:۲/۱۱۴۵) ترجمہ:اے اللہ کافروں کو اہل کتاب ہوں یا مشرکین ،ان پر عذاب نازل کیجئے جنہوں نے آپ کے راستہ سے روکا ،آپ کی آیتوں کا انکار کیا، رسولوں کو جھٹلایا،تیرے حدود کو پامال کیا، تیرے ساتھ دوسرے معبود کی عبادت کی،تیرے سوا کوئی معبود نہیں ،بابرکت بلند بالا ہیں،ان چیزوں سے جو یہ ظالم کہتے ہیں۔