انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مسلمانوں سے پہلے اندلس کی حالت جغرافیہ اندلس یورپ کے نقشے میں جنوب ومغرب کی جانب ایک نمایاں جزیرہ نما ہے جس کےذریعے یورپ کا براعظم افریقہ سے ملتا ہے،یعنی اس جزیرہ نما کا جنوبی گوشہ مراقش کے شمالی گوشہ سے بغل گیر ہوکر ایک خاکنائے بنانا چاہتے تھے کہ بحر روم یا بحر متوسط نے بحر ظلمات یا بحر انطلانطک سے مصافحہ کرنے میں سبقت کی اور یورپ وافریقہ کے درمیان قریباً دس میل کا فاصلہ رہ گیا، بحر متوسط اور خلیج بسکی ایک دوسرے کی طرف بڑھ کر اس جزیرہ نما کو جزیرہ بنانا چاہتے تھے مگر جبل البرتات یاکوہ پیری نیز کے سلسلہ نے ایک دیوار اٹھاکر اس جزیرہ نما کو فرانس سے جدا کردیا؛ لیکن جزیرہ نہ بننے دیا، یورپ کے اس جنوبی ومغربی جزیرہ نما کو آئی بیریا ،اسپین،ہسپانیہ، اندلس وغیرہ ناموں سے تعبیر کاجاتا ہے جس کا رقبہ دو لاکھ مربع میل سے زیادہ ہے۔ پیداوار وآب وہوا:آب وہوا یورپ کے تمام ملکوں سے بہتر یعنی معتدل ،زمین زراعت کے لیے زیادہ موزوں اور زرخیز ہے ،شادابی وسرسبزی اور کثرت پیداوار میں یہ ملک شام ومصر سے مشابہ ہے، چاندی کی کانیں خاص طور پر مشہور اور دوسری قیمتی دھاتیں بھی اس ملک میں پائی جاتی ہیں ۔ وادی الکبیر اور ٹیگس دو مشہور دریا بہتے ہیں ان دریاؤں اور اس کے معاونوں نے اس جزیرے نما کو تختہ گلزار بنانے میں کمی نہیں کی اس جزیرہ نما کی شمالی سر حد پر خلیج بسکی اور جبل البرتات ہے مشرق میں بحر روم یا بحر متوسط ہے، جنوب میں بحر متوسط آبنائے حبل الطارق اور بحر ظلمات اور مغرب میں بحر ظلمات ہے۔