انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حضرت جبارؓ بن ضحر نام ونسب جبار نام،ابو عبداللہ کنیت، قبیلۂ خزرج کے خاندان سلمہ سے ہیں، نسب نامہ یہ ہے، جبار بن ضحر بن امیہ بن خنیس بن سنان بن عبید بن عدی بن غنم بن کعب بن سلمہ، والدہ کا نام سعاد بنت سلمہ تھا اور جثم بن خزرج کے قبیلہ سے تھیں۔ اسلام:بیعتِ عقبہ ثانیہ میں شریک تھے۔ غزوات اور دیگر حالات مقداد اسودکندی سے جو کہ بڑے رتبہ کے صحابی تھے مواخاۃ ہوئی ،تمام غزوات میں شرف شرکت حاصل کیا، غزوہ بدر میں ۳۲ سال کے تھے۔ خیبر فتح ہونے کے بعد آنحضرتﷺ نے عبداللہ بنؓ رواحہ کو ایک سال خارص بنا کر بھیجا تھا، غزوہ موتہ میں ان کی شہادت ہوگئی تو جبار بن ضحرؓ کا اس منصب کے لئے انتخاب کیا، جبار ہر سال خیبر کے پھلوں کا تخمینہ کرنے کے لئے بھیجے جاتے تھے۔ حضرت ابوبکرؓ اورحضرت عمرؓ کے عہد خلافت میں بھی اسی منصب پر مامور رہے اورحضرت عمرؓ نے جب یہود کو خیبر سے جلاوطن کیا تو مہاجرین وانصار کو لیکر خیبر گئے تھے اس سفر میں جبار بن ضحرؓ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفات:۳۰ھ میں حضرت عثمانؓ کے عہد خلافت میں انتقال کیا، اس وقت ان کی عمر۶۲ سال کی تھی۔ فضل وکمال مسند میں چند حدیثیں ان کے سلسلہ میں مروی ہیں ،حساب میں کمال حاصل تھا،اس لئے دارالخلافت میں حساب اور خارص کا عہدہ ان کو تفویض تھا۔ حب رسول ﷺ پر ذیل کا واقعہ شاہد ہے: اخلاق مکہ معظمہ کے سفر میں آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ اثابہ میں کوئی جاکر پانی کا انتظام کرتا، حضرت جبارؓ نے اٹھ کر کہا میں جاتا ہوں، وہاں پہنچ کر حوض کے ارد گرد ڈھیلے رکھے اوراس میں پانی بھردیا، محنت کرنے کی وجہ سے تھک گئے تھے، آنکھ لگ گئی ، آنحضرتﷺ پہونچے اورفرمایا :مالک حوض! میں اپنے اونٹ کو پانی پلاسکتا ہوں، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی آواز پہچان کر اجازت دی،آپ اونٹ بٹھا کر اترے اوروضو کے لئے پانی مانگا انہوں نے آپ ﷺ کو وضو کراکے خود بھی وضو کیا اورپھر آنحضرتﷺ کے ساتھ نماز میں کھڑے ہوگئے چونکہ بائیں جانب کھڑے تھے،آنحضرتﷺ نے ان کا ہاتھ پکڑ کر داہنے جانب کردیا، تھوڑی دیر میں تمام لوگ آپہنچے اور تنہائی کا لطف صحبت مفقود ہوگیا۔ (مسند ابن حنبل:۳/۴۲۱)