انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
جدید کھانے کے طریقہ شریعت کی نظر میں کھانا گرم کھانا، چائے گرم پینا؟ گرم کھاناجوبرداشت نہ ہوسکے اس سے منع کیا گیا ہے اور جوبرداشت ہوسکے اس سے منع نہیں کیا گیا؛ ورنہ روٹی، سالن، چائے سبھی گرم کھائی جاتی ہیں اور ٹھنڈا کرنے سے اس کی لذت اور خاصیت میں فرق آجاتا ہے؛ یہی حال چائے کا ہے، ٹھنڈا کرنے کے بعد وہ چائے نہیں رہے گی؛ بلکہ شربت بن جائے گی، شروحِ حدیث سے یہی تفصیل مستفاد ہوتی ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ:۱۸/۹۰) کھانے کے لیےمیزوکرسی کا استعمال؟ میزوکرسی کا استعمال ناجائز تونہیں؛ لیکن سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے۔ (حلال وحرام:۱۱۱) چمچوں اور کانٹوں سے کھانا؟ چمچوں اور کانٹوں سے کھانا اور بلاضرورت ان کا بالخصوص کانٹوں کا استعمال کرنا مسنون طریقہ کے خلاف ہے اور ایک گونہ مکروہ ہے..... ہاں کسی ضرورت کی بناء پرکھائے توکچھ حرج نہیں..... اس مسئلے میں زیادہ سختی نہیں برتنی چاہئے۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۳۴۰) بفے سسٹم (Baffay system) کا کیا حکم ہے؟ آج کل کھانے کا ایک یہ طریقہ بھی رواج پارہا ہے کہ میز پرحسب ضرورت اشیاء لے کرکھاتے پیتے ہیں، اس کوبفے سسٹم کہا جاتا ہے، یہ طریقہ غیراسلامی بھی ہے اور غیرمہذب وناشائستہ بھی، حدیث کی کتابوں میں تفصیل سے وہ روایات موجود ہیں، جن میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کھانے کی مفصل کیفیت مذکور ہے، اس میں کوئی ایک روایت بھی غالباً ایسی نہیں ہے جس میں آپ سے کھڑے ہوکر کھانا ثابت ہو؛ بلکہ بعض احادیث میں کھڑے ہوکر پینے کی ممانعت ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کھڑے ہوکرکھانا بدرجہ اولیٰ ممنوع ہوگا۔ (جدید فقہی مسائل:۱/۳۴۳)