انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حدیث غریب کی قسمیں حدیث غریب کوفرد بھی کہتے ہیں پھرفرد کی دوقسمیں ہیں، فردِ مطلق، فرد نسبی، مذکورہ بالا مثال فردِ مطلق کی ہے، فردِ نسبی یہ ہے کہ صحابی سے تومتعدد تابعی روایت کریں؛ لیکن اس کے بعد راوی کہیں ایک ہی رہ جائے؛ پھرفرد نسبی کی آخربہت سی قسمیں ہیں؛ کبھی تفرد کسی ایک علاقے کے محدثین کے لحاظ سے ہوتا ہے، جیسے اہلِ مدینہ، اہلِ مکہ، اہلِ بصرہ، اہلِ کوفہ وغیرہ کے رواۃ کرام کہ ایک علاقے کاایک ہی راوی اسے روایت کرے۔ فرد اور غریب دونوں ہم معنی لفظ ہیں؛ مگرمحدثین عام طور پر فرد مطلق کوفرد اور فردِ نسبی کوغریب کہتے ہیں، ان کے ہاں یہ بات عجیب ہے کہ زمانہ تابعین میں تواس حدیث کو زیادہ راوی روایت کریں اور آگے کسی دور میں اس کاراوی ایک رہ جائے، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ایسی حدیث غریب ہونے کے باوجود صحیح ہی رہتی ہے، بشرطیکہ سند کا اتصال قائم ہو اور رواۃ کمزور نہ ہوں؛ سوکسی حدیث کا غریب ہونا اس کی صحت کے منافی نہیں ہے۔