انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** تورات کا حکم یہ سن کر حضور ﷺ نے فرمایا : ائے سعدؓ تمہارا فیصلہ سات آسمانوں سے اترے ہوئے احکام کے موافق ہے ، حضرت سعدؓ نے جو فیصلہ کیا وہ تورات کے مطابق تھا، تورات کتاب تثنیہ اصحاح ، ۲ آیت ۱۰ میں ہے ! " جب تو کسی شہر سے جنگ کرنے کو اس کے نزدیک پہنچے تو پہلے اسے صلح کا پیغام دینا اور اگر وہ تجھ کو صلح کا جواب دے اور اپنے پھاٹک تیرے لئے کھول دے تو وہاں کے سب باشندے تیرے باج گزار بن کر تیری خدمت کریں اور اگر وہ تجھ سے صلح نہ کرے بلکہ لڑنا چاہے تو اس کا محاصرہ کرنا اور جب خداوند تیرا خدا اسے تیرے قبضہ میں کردے تو وہاں کے ہر مرد کو تلوار سے قتل کرڈالنا اور عورتوں کو اور بال بچوں اور چوپایوں ، شہر کے سب مال اور لوٹ کو اپنے لئے رکھ لینا" حضرت سعدؓ بنو قریظہ کے نامزد ثالث تھے انہوں نے فیصلہ بھی ان ہی کی مقدس کتاب تورات کے مطابق دیا،بنو قریظہ کے لوگ پہلے بنی نجّار کی ایک عورت کسبہ بنت حارث کے گھر میں قید کئے گئے ، آنحضرتﷺ کے حکم سے یہودیوں کے بازار " سوق مدینہ" میں خندق کھدوائی گئی، دو دو ، چار چار افراد کو اس مکان سے نکالا جاتا اور ان خندقوں میں ان کی گردنیں اڑا دی جاتیں، حضرت علیؓ اور حضرت زبیرؓ ابن عوام نے یہ فرض انجام دیا، واقدی نے مدینہ کے بازار کی اس جگہ کو احجاز الزیت کے قریب لکھا ہے ، اسی مقام پر ان کے سرغنہ حئی بن اخطب ( جو اُم المومنین حضرت صفیہؓ کا باپ تھا)اور کعب بن سعد کو بھی موت کے گھاٹ اتارا گیا، آنحضرت ﷺ کا حکم تھا کہ جس کے زیر ناف کے بال اُگ چکے ہیں اسے قتل کر دیا جائے ، عطیہ قرظی بچ گئے اور بعد میں ایمان لائے ، ( سیرۃ احمد مجتبیٰ)