انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
اگر قبلہ مشتبہ ہوجائے تو کیا کریں؟ اگرقبلہ کی سمت مشتبہ ہوجائے، نہ آسمان میں کوئی ظاہری علامت ہو، نہ سمت بتانے والا آلہ موجود ہو، نہ قریب میں کوئی ایسا شخص ہو جوسمت کی رہنمائی کرسکے تو اپنے رحجانِ قلب پرعمل کرنا چاہئے، جس طرف قلب کا رحجان ہو کہ ادھر قبلہ ہوگا؛ اسی رُخ پرنماز ادا کرلے؛ اگرمختلف لوگوں کا الگ الگ رحجان ہو اور کسی ایک جہت پرسبھوں کا اطمینان نہ ہوسکے تو ہرشخص اپنے رحجان کے مطابق نماز کرلے۔ (کتاب الفتاویٰ:۲/۱۵۹،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند)