انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** وضوکرنےکےطبی فوائد (۱)وضو صحت کی حفاظت کرنے والا ہے ان تمام راستوں کی حفاظت كرتا ہے جن کے ذریعے امراض کے پھیلنے اور پھولنے كا خطره ہوتا ہے۔ (۲)آنکھوں میں موتیا بند، پلکوں کے گرنے اور آنکھ کے پپوٹے کے ورم کو بھی ختم کرتا ہےنيز ديگر آنکھوں کے امراض سے حفاظت ہوتی ہے۔ (۳)بلڈ پريشر کے مريض كا علاج ہے (۴) وضو نفسیاتی امراض کے خاتمہ کا ایک اچھا نسخہ ہے۔ (۵)مایوسی و ڈپریشن (Depression) کا علاج ہے۔ (۶)ہر قسم کے انٹی الرجی (Anti Allergy) کے مریض تندرست ہوجاتے ہیں۔ (۷)کیمیکلز سے بچاؤ کرکے جلدی امراض اور الرجی کے امراض سے نجات دلاتا ہے۔ (۸)کیمیاوی لوشن کے بغیر مہاسے اور داغ سے چہرہ کو محفوظ رکھتا ہے۔ (۹)اچھی طرح چہرہ دھونے سے چہرے کی الرجی کے نقصانات کم ہوجاتے ہیں۔ (۱۰)وضو کی ترتیب سے فالج اور لقوہ سے بچا جاسکتا ہے۔ (۱۱)انسان کے اندر گردش کرنے والا برقی نظام تیز ہوجاتا ہے اور برقی رو (Electric rays) ایک حد تک ہاتھوں کی سمت آتی ہیں۔ (۱۲)کلی کے ذریعہ ایڈز (Aids)جیسی مہلک بیماری سے بچ جاتا ہے اور غرارہ کے ذریعہ ٹاشلز اور گلے کے بے شمار امراض سے بچاتا ہے۔ (۱۳)مسواک کے فوائد:۔ (۱)مسواک کے استعمال سے دانت خراب نہیں ہوتے. (۲) خاص سوتے وقت کرنے سے ، منہ کی بدبو دور ہوتی ہے. (۳) دل کی جھلیوں میں پیپ بھرنے کا سبب کبھی مسوڑوں کا خراب ہونا ہوتا ہے. (۴)مسواک سے وہ ختم ہوجاتا ہے. (۵)ٹانسلز (Tonsils) اور گلے کے غدود کے لئے مسواک مجرب ہے. (۶)تھائی رائیڈ گلینڈ متاثر(Infected) ہوں تو مسواک کے استعمال کے ساتھ اس کو ابال کر غرارے کریں. (۷)منہ کے چھالوں کے جراثیم ختم ہوجاتے ہیں . (۸)مسواک انٹی سیپٹک (Anti septic) واقع تعفن ہے منہ کی مکمل بیماریوں کا علاج ہے، کانوں میں ورم، پیپ، سرخی اور درد ہو تو مسواک کا استعمال مفید ہے. (۹)آنکھوں کے امراض بھی بعض دفعہ دانتوں کی خرابی کی وجہ سے ہوتے ہیں، اس لئے اس میں بھی مسواک مفید ہے. (۱۰)کیلشیم اور فاسفورس سے بھرا ہوا مسواک دماغ کی خوراک اور معاون ہے. (۱۱)دائمی نزلہ کے لئے تریاق ہے. (۱۲)قبرستان کی زمین کے پیلو کے درخت کی مسواک جو تازہ اور نرمہو اس کو استعمال کرنا بہت مفید ہوتا ہے، اس لئے کہ اس میں کیلشیم اور فاسفورس زیادہ ہوتا ہے، بشرطیکہ روزانہ ریشوں کو کاٹتے رہیں، نیز کنیر، کیکر اور نیم کی مسواک بہت مفید ہوتی ہے، پائیوریا جیسے مہلک مریضوں کو خاص کر کنیر کی مسواک بہت مفید ہے۔ (۱۳) ناک میں پانی ڈالنے سے ناک میں جن مضر جراثیم کے پلنے اور پھولنے کا خطرہ ہوتا ہے وہ ختم ہوجاتا ہے۔ (۱۴)ڈاڑھی میں خلال کے ذریعہ عام جراثیم (Commen creams) اور اچھوتے امراض کے جراثیم Contagious Germs ختم ہوجاتے ہیں، اسی طرح تھائی رائیڈ گلینڈ (Thyroid Gland) اور گلے کے امراض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ (۱۵)ہاتھوں کو کہنیوں تک دھونے سے دل ، دماغ اور جگر کو تقویت پہنچتی ہے اور ہاتھوں کے عضلات طاقتور ہوجاتے ہیں ۔ (۱۶)گردن کے مسح سے پاگل پن اور گردن توڑ بخار (Sun Stroke) کا خاتمہ ہوتا ہے اور اعصابی نظام کو توانائی ملتی ہے۔ (۱۷)پاؤں دھونا شوگر کے مریضوں کے لئے بے حد مفید ہے، اس کے علاوہ بے شمار امرا کا خاتمہ بھی ہوتا ہے، مثلاً ڈپریشن، بے چینی، دماغی کشمکش اور نیند کی کمی جیسے مہلک امراض ختم ہوتے ہیں۔ (۱۸)وضو کا بچا ہوا پانی پینے سے (۱)خوب کھل کر پیشاب آتا ہے اور پیشاب کی رُکاوٹ کم ہوجاتی ہے، (۲)ناجائز شہوت کو ختم کرنے کے لئے آزمودہ ہے (۳) پیشاب کے بعد کے قطرات کے مریض کے لئے شفاء کا ذریعہ ہے (۴) جگر ، معدے اور مثانے کی گرمی اور خشکی کو دور کرتا ہے۔ (سنت نبوی اور جدید سائنس:۲۴۔۳۶/۱، مطبوعہ مکتبۂ امدادیہ ، سہارنپور، یو پی، انڈیا، طارق محمود)