انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ایک مثال سمجھنے کے لیےاس کی صحیح مثال خود انسان بلکہ ہر جاندار ہستی ہے مخلوقات کی دو قسمیں ہیں: (۱)ذی روح (۲)غیر ذی روح۔ ذی روح مخلوقات کے اکثر افعال وحرکات اس کی روح کی قوتِ ارادی کے واسطے سے انجام پاتے ہیں وہی روح اس کے ہاتھ پاؤں اور تمام اعضاء بلکہ ہر عضو کےا یک ایک رگ وریشہ پرحکمران اور مسلط ہے، باایں ہمہ(ان وجوہات کے ساتھ)وہ روح اصول مقررہ کے تحت ہی اعضاء سے کام لیتی ہے اوران اصولوں سے باہرنہیں جاتی، اسی طرح غیرذی روح اشیاء میں بادل وہوا سے لےکردریا، پہاڑ، چانداورسورج پر ارواح (روح کی جمع)مقررہیں، جوان اشیاء کے ذریعہ سے مادہ میں جو تغیرات پیدا کرتی ہیں وہ اشیاء کےمقررہ خاص طبائع کے سہارے پرکرتی ہیں اسی طرح ملائکہ بھی انہی مقررہ خواص و طبائع کے ذریعہ اپنے مفروضہ فرائض انجام دیتے ہیں۔ الغرض جس طرح ہمارے ارادی افعال اورحکم الہٰی کے درمیان ہماری انسانی ارواح ونفوس واسطہ ہیں اسی طرح تمام عالم مخلوقات اورکائنات کے افعال اورحکم الہٰی کےدرمیان یہ ملکوتی ارواح اورنفوس مجردہ واسطہ ہیں ۔