انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** مقتدی اپنے امام کی کب اقتدا ء کرے مسئلہ:اگر امام مقتدی کے تشہد سے فارغ ہونے سے پہلے تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہو جائے تو مقتدی قیام کی حالت میں امام کی متابعت نہ کرے گا، بلکہ تشہد کو پورا کرے گا پھر کھڑا ہو جائے گا۔حوالہ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا لَانَدْرِي مَانَقُولُ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ..... فَقَالَ إِذَاقَعَدْتُمْ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ فَقُولُوا التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ، الخ( نسائی، باب کیف التشھد الأول، حدیث نمبر:۱۱۵۱ ) بند مسئلہ: اگر امام مقتدی کے تشہد سے فارغ ہونے سے پہلے سلام پھیردے تو مقتدی امام کی پیروی نہ کرے گا بلکہ تشہد کو مکمل کرے گا پھر سلام پھیر ے گا۔حوالہ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا لَانَدْرِي مَانَقُولُ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ..... فَقَالَ إِذَاقَعَدْتُمْ فِي كُلِّ رَكْعَتَيْنِ فَقُولُوا التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ، الخ( نسائی، باب کیف التشھد الأول، حدیث نمبر:۱۱۵۱ ) بند مسئلہ: اگر امام ایک سجدہ زائد کرے تو مقتدی اس زائد سجدے میں اس کی پیروی نہ کرے گا۔حوالہ وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي(بخاري بَاب الْأَذَانِ لِلْمُسَافِرِ إِذَا كَانُوا جَمَاعَةً وَالْإِقَامَةِ وَكَذَلِكَ بِعَرَفَةَ ۵۹۵) بند مسئلہ:اگر امام زائد رکعت کو سجدہ سے مقید کردے تو مقتدی علیحدہ طور پر سلام پھیرلے گا، اگر امام قعدہ اخیرہ سے پہلے بھولے سے کھڑا ہو جائے تو مقتدی اسکی پیروی نہیں کرے گا،بلکہ اپنے امام کو متنبہ کرنے کے لئے تسبیح کہے گا اور اس کے قعدہ کی حالت میں لوٹنے کا انتظار کرے گا مسئلہ:اور اگر مقتدی امام کے زائد رکعت کو سجدہ سے مقید کرنے سے پہلے سلام پھیردے تو اس کی فرض باطل ہو جائے گی۔حوالہ وَصَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي(بخاري بَاب الْأَذَانِ لِلْمُسَافِرِ إِذَا كَانُوا جَمَاعَةً وَالْإِقَامَةِ وَكَذَلِكَ بِعَرَفَةَ ۵۹۵) عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَلَغَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ بِقُبَاءٍ كَانَ بَيْنَهُمْ شَيْءٌ فَخَرَجَ يُصْلِحُ بَيْنَهُمْ فِي أُنَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فَحُبِسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَانَتْ الصَّلَاة… فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ مَا لَكُمْ حِينَ نَابَكُمْ شَيْءٌ فِي الصَّلَاةِ أَخَذْتُمْ بِالتَّصْفِيحِ إِنَّمَا التَّصْفِيحُ لِلنِّسَاءِ مَنْ نَابَهُ شَيْءٌ فِي صَلَاتِهِ فَلْيَقُلْ سُبْحَانَ اللَّهِ (بخاري بَاب رَفْعِ الْأَيْدِي فِي الصَّلَاةِ لِأَمْرٍ يَنْزِلُ بِهِ ۱۱۴۲) بند مسئلہ:اگر امام مقتدی کے تینوں تسبیح مکمل کرنے سے پہلے رکوع یا سجدہ سے سراٹھائے تو مقتدی اس کی پیروی کرے گا اور تسبیح کو چھوڑ دے گا۔حوالہ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَلَا تَخْتَلِفُوا عَلَيْهِ(بخاري بَاب إِقَامَةُ الصَّفِّ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ ۶۸۰) بند مسئلہ:مقتدی کا اپنے امام سے پہلے سلام پھیرنا مکروہ ہے۔حوالہ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ فَرَسًا فَصُرِعَ عَنْهُ فَجُحِشَ شِقُّهُ الْأَيْمَنُ فَصَلَّى صَلَاةً مِنْ الصَّلَوَاتِ وَهُوَ قَاعِدٌ فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ قُعُودًا فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ(نسائي الِائْتِمَامُ بِالْإِمَامِ يُصَلِّي قَاعِدًا ۸۲۳) بند مسئلہ:اگر مقتدی امام کے تشہد سے فارغ ہونے سے پہلے سلام پھیردے تو اس کی نماز فاسد ہو جائے گا۔حوالہ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَلَا تَخْتَلِفُوا عَلَيْهِ(بخاري بَاب إِقَامَةُ الصَّفِّ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ ۶۸۰) بند