انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** ایک کوڑے کا معاوضہ عبداﷲ ؓ بن ابی بکر سے مروی ہے کہ ایک صحابی نے جو حنین میں آنحضرتﷺ کے ساتھ شریک تھے مجھ سے بیان کیا کہ میں اپنی اونٹنی پر رسول اﷲ ﷺ کے پہلو میں سوار چلا جارہاتھا، میرے پاؤں میں ایک بھاری اور مضبوط جوتا تھا، میری اونٹنی رسول اﷲ ﷺ کی اونٹنی سے ٹکرائی اور میرا جوتا آپﷺ کی پنڈلی میں لگ گیا جس سے آپﷺ کو تکلیف ہوئی، آپﷺ نے میرے پیروں پر کوڑا مارا اور فرمایا تم نے مجھے تکلیف پہنچائی ، پیچھے رہو ، میں نے اپنی اونٹنی روک لی ، دوسرے دن حضور اکرم ﷺ نے مجھے طلب کیا، میں نے دل میں کہا کہ ضرور کل کی واقعہ کی وجہ سے مجھے بلایا ہے، میں ڈرتا ہوا آپﷺ کی خدمت میں حاضرہوا، آپﷺ نے فرمایا! کل تمہارا جوتا میرے پاوں پر پڑگیاتھا اس سے مجھے تکلیف ہوئی ، میں نے تمہارے پاوں پر کوڑا مارا، اب میں نے تم کو اس لئے بلایاہے کہ اس مار کا معاوضہ دوں، چنانچہ آپﷺ نے ایک کوڑے کے عوض میں اسّی بھیڑیں عطا فرمائیں (طبری)