انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** حضرت عیاض بن زہیرؓ نام ونسب عیاض نام،ابوسعد کنیت،سلسلہ نسب یہ ہے،عیاض بن زہیر بن ابی شداد ابن ربیعہ بن ہلال بن مالک بن ضبہ بن حارث بن فہر قرشی،ماں کا نام سلمی تھا، نانہالی شجرہ یہ ہے،سلمی بنت عامر بن ربیعہ بن ہلال بن مالک بن ضبہ بن حارث۔ (ارباب سیر میں عیاض بن زہیر اورعیاض بن غنم فاتح جزیرہ کے بارہ میں سخت اختلاف ہے،بعض ان دونوں کو دوشخص بتاتے ہیں اور عیاض بن غنم کو عیاض بن زہیر کا بھتیجا کہتے ہیں اور بعض دونوں کو ایک ہی شخص لکھتے ہیں اور نسبت کی توجیہ یہ کرتے ہیں کہ عیاض بن زہیر اپنے دادا زہیر کی طرف منسوب ہوگئے ورنہ دراصل وہ ان کے بیٹے نہیں ؛بلکہ پوتے ہیں اوراصل سلسلہ اس طرح ہے،عیاض بن غنم بن زہیر بہرحال جن لوگوں کے نزدیک یہ دوشخص ہیں،انہوں نے ان دونوں کے حالات الگ الگ لکھے ہیں؛لیکن عیاض بن غنم کا نام مہاجرین کے زمرہ میں کہیں نہیں ملتا، اس لیے وہ ہمارے موضوع سے خارج ہیں) اسلام وہجرت زمانہ اسلام کی تعیین نہیں کی جاسکتی،ہجرت ثانیہ میں حبشہ گئے وہاں سے مدینہ آئے اورکلثوم بن ہدم کے یہاں اترے۔ (ابن سعد،جزء۳،ق۱:۳۰۴) غزوات بدرواحد اورخندق وغیرہ تمام غزوات میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب رہے۔ (ابن سعد،جزء۳،ق۱:۳۰۴) وفات ۳۰ھ میں وفات پائی۔ (اسد الغابہ:۴/۱۶۴)