انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** مدارس کی ہیئت وصورت پچھلے دنوں مدارسِ حدیث کے لیے بڑی بڑی بلڈنگیں نہ ہوتی تھیں، جہاں کوئی ہدایت کا ستارہ چمکا یاکوئی نامور استاد آیا وہیں طالبینِ حدیث نے حلقہ بنالیا اور یہ حلقہ مستقل مدرسہ کہلایا، ان دنوں مدارس بلڈنگوں اور انتظامات سے نہیں اساتذہ کے نام سےپہچانے جاتے تھے، بعض جگہ ایک ایک مسجد میں کئی مدرسے لگتے اور ایک ایک میدان میں روایتِ حدیث کے متعدد خیمے نصب ہوتے، محدث اُونچی جگہ پر بیٹھتا اور طالبانِ حدیث اس کے گرد حلقہ بنالیتے..... دُور دُور تک شیخ کی آواز پہنچتی اور اس کے آگے تلامذہ بلند آواز سے اگلوں کے لیے حدیث نقل کرتے چلے جاتے اور دور تک حدیث کی تحدیث ہوتی جاتی، کہیں غیرعرب تلامذہ ہوتے تومحدث کے ساتھ مترجم بھی آبیٹھتے اور حدیث پورے اہتمام سے آگے پڑھی جاتی اور پہنچائی جاتی تھی۔