انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** دمشق پر قبضہ اس فتح کے بعد معز نے قرامطہ کے قیدیوں کو قتل کرادیا اوردمشق کی حکومت پر ظالم بن موہوب عقیلی کو نامزد کرکے اُس طرف روانہ کیا ظالم نے دمشق پہنچ کر قرامطہ کے عامل کو گرفتار کرکے مصر بھیج دیا،جہاں وہ جیل خانہ میں قید کردیا گیا،۳۶۴ھ تک دمشق پر دولتِ عبید یہ کا پرچم لہرایا،اسی سال کے ایام حج میں مکہ ومدینہ کے لوگوں نے بھی مجبوراً معز کی حکومت تسلیم کی اور اس کے نام کا خطبہ وہاں پڑھا گیا،اہلِ دمشق جیدیوں کی حکومت سے خوش نہ تھے،؛چنانچہ ۳۶۴ ھ کے آخر اور ۳۶۵ھ کے شروع میں افتگین نے جو عزالدولہ بن بویہ کے خدام میں سے تھا، دمشق پر قبضہ کرکے معز کےعامل کو اہاں سے نکال دیا،اہل دمشق سب افتگین کی آمد سے بہت خوش ہوئے،معزکو جب یہ خبر پہنچی تو اُس نے افتگین کو لکھا: تم دمشق پر حکومت کرتے رہو اورمیں تمہارے پاس سندِ امارت بھیجے دیتا ہوں،میرے نام کا خطبہ پڑھو اورخلیفہ بغداد سے کوئی تعلق نہ رکھو، اُفتگین نے معز کی اس سفارت کو ناکام واپس کردیا اوردمشق میں خلیفہ بغداد کے نام کا خطبہ بدستور جاری رہا اور معز کی حکومت کے تمام علامات کو مٹادیا گیا،معز یہ سن کر سخت طیش میں آیا، خود فوج لے کر قاہرہ سے دمشق کی جانب روانہ ہوا۔