انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** حر کی تقریر حسینی فوج میں شامل ہونے کے بعد حُر نے کوفیوں سے کہا ،لوگو حسینؓ نے جو تین صورتیں تمہارے سامنے پیش کی ہیں ان میں کوئی صورت کیوں نہیں منظور کرلیتے،تاکہ خدا تم کو ان کے ساتھ لڑنے سے بچالے،ابن سعد بولا میں دل سے یہ چاہتا ہوں ،لیکن افسوس اس کی کوئی سبیل نہیں نکلتی ،حُر نے پھر کہا اے اہل کوفہ پہلے تم نے حسینؓ کو بلایا جب وہ آگئے تو تم نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا اوریہ خیال کرتے رہے کہ ان کی حمایت میں لڑو گے پھر اُن کے مخالف ہوگئے اوراب ان کے قتل کے درپے ہو، انہیں ہر طرف سے گھیر لیا ہے اورخدا کی وسیع زمین میں کسی طرف ان کو جانے نہیں دیتے کہ وہ اوران کے اہل بیت کسی پر امن مقام پر چلے جائیں اس وقت ان کی حالت بالکل قیدی کی ہورہی ہے کہ وہ اپنی ذات کو نہ کوئی فائدہ پہنچاسکتا ہے اورنہ نقصان سے بچا سکتا ہے، تم نے اُن پر فرات کا پانی بند کردیا،جس پانی کو یہودی،نصرانی ،مجوسی سب پیتے ہیں اوردیہات کے سور اورکتے تک اس میں لوٹتے ہیں، اس کے لئے حسینؓ اوران کے اہل وعیال تشنہ لب تڑپتے ہیں تم نے محمد ﷺ کے بعد ان کی اولاد کا کیا خوب لحاظ کیا؟اگر تم توبہ کرکے اپنی روش نہیں چھوڑگے تو خدا تمہیں قیامت کے دن پیاسا تڑپائے گا۔