انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** جرح کے مختلف درجات (۱)دجال، کذاب، وضاع، یضع الحدیث۔ (۲)متہم بالکذب۔ (۳)متروک، لیس بالثقۃ، سکتواعنہ، ذاہب الحدیث، فیہ نظر۔ (۴)ضعیف جداً، ضعفوہ، واہٍ۔ (۵)لیس بالقوی، ضعیف، لیس بحجۃ، لیس بذاک، لین، سیٔ الحفظ، لایحتج بہ۔ ان درجات میں پہلے اعلیٰ درجے کی تعدیل اور سخت درجے کی جرح ہے؛ پھرآہستہ آہستہ ان میں تدریجی کمزوری آتی گئی ہے، جس راوی کے بارے میں دونوں طرف سے (تعدیل اور جرح دونوں کے) الفاظ وارد ہوں توجرح وتعدیل دونوں کوسامنے لانا چاہئے، حافظ ابنِ کثیر رحمہ اللہ (۷۷۴ھ) فرماتے ہیں: "ظلم لاخیک ان تذکراسوأ ماتعلم وتکتم خیرہ"۔ (البدایہ والنہایہ:۹/۲۷۵) ترجمہ: تیرے بھائی پر یہ تیرا ظلم ہوگا کہ اس کی کوئی بری بات جسے توجانتا ہو اُسے توذکر کرے اور اس کی اچھی بات جوتجھے معلوم ہو اسے توچھپالے۔