انوار اسلام |
س کتاب ک |
*** انتخاب میں اوصاف کا لحاظ ایک منتظم اورعدل پرورسلطنت کے لئے سب سے زیادہ اہم مسئلہ حکام اورعہدہ داروں کا انتخاب ہے ،امیر معاویہؓ کے عہد میں تمام ذمہ دار عہدے ان ہی لوگوں کے سپرد کئے جاتے تھے جو پورے طور پر اس کے اہل ہوتے تھے ،زیاد گور نر جنرل عراق خاص اصول کے ماتحت حکام کا انتخاب کرتا تھا۔ محافظ سرحد، افسر پولیس ،قاضی اورصائف کے عہدوں کے لئے معمر اورتجربہ کار اشخاص منتخب ہوتے تھے، پولیس کے لئے چست ،چالاک اوررعب داب کے اشخاص منتخب ہوتے تھے،صاحب الحرس (محافظ دستہ کا افسر) کے لئے پاک باز اورپختہ کار آدمی چنے جاتے تھے اوراس عہدہ کا بھی لحاظ کیا جاتا تھا کہ اس کا دامن عوام کی طعنہ زنی اور عیب چینی سے پاک ہو، کاتب کا عہدہ نہایت مہتم بالشان ہے، اس کی ادنیٰ لغزش قلم اورتسامح سے نظام حکومت میں خلل پڑجاتا ہے، اس لئے اس کے انتخاب میں خاص طور پر احتیاط کی جاتی تھی اوراس کے لئے وہی شخص منتخب ہوتا تھا جس کی نگاہ دور بین اور دقیقہ رس ہو اسی کے ساتھ عملی حیثیت سے اپنے کام میں چست اور مستعد ہو،جو روز کاکام روز پورا کرلے،اس میں کسی قسم کی خامی نہ ہو، جو کام کرے وہ نہایت مضبوط ٹھوس اورمستحکم ہو، ان اوصاف کے ساتھ وہ حکومت کا خیر اندیش بھی ہو، حاجب کا عہد خلفائے راشدینؓ کے عہد میں نہ تھا، سب سے پہلے امیر معاویہ نے اس کو قائم کیا چونکہ اس کو ہر وقت حکمران کی پیشی میں رہنا پڑتا تھا، اس لئے وہی شخص حاجب بنایا جاتا تھا، جو حجابت سے پہلے سلاطین کی دوسری خدمات انجام دے چکا ہو، اوراس کے ساتھ ذہین اورفہیم بھی ہو، کیونکہ اس کو ہر وقت حکمران کے چشم و ابرو کے اشارہ پر کام کرنا پڑتا ہے۔