انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** سریہ حضرت خالد بن ولید، بت خانہ العزی کا انہدام(رمضان۸ہجری) حضوراکرم ﷺ نے جب مکہ فتح کیا تو ۲۵ رمضان کو حضرت خالدؓ بن ولید کوالعزیٰ کے بت خانہ کی جانب بھیجا کہ وہ جاکر اسے منہدم کردیں ، حضرت خالدؓ تیس سواروں کو لے کر روانہ ہوئے اور وہاں پہنچ کر اسے مہندم کردیا اور رسول اﷲ ﷺ کے پاس آکر آپﷺ کو خبر دی تو فرمایاکیا تم نے کوئی چیز دیکھی؟ انھوں نے کہا نہیں ، فرمایا پھر تو تم نے اسے منہدم نہیں کیا ، واپس جاؤ اور اسے منہدم کردو، حضرت خالد ؓ لوٹے، وہ غصہ میں تھے ، انھوں نے اپنی تلوار میان سے باہر کرلی ، ان کی طرف ایک عورت نکل کے آئی جو برہنہ ، سیاہ اور بکھرے ہوئے بالوں والی تھی، اس پر مجاور چلانے لگا ، حضرت خالدؓ نے اسے مارا اور دو ٹکڑے کردیا، واپس آکر انھوں نے حضوراکرم ﷺ کو اس کی اطلاع دی تو فرمایا! ہاں یہی عزیٰ تھی جو ہمیشہ کے لئے اس امر سے مایوس ہوگئی کہ تمھارے بلاد میں اس کی پرستش کی جائے گی ، وہ مقام نخلہ میں تھی اور قریش اور تمام بنی کنانہ کے لئے ان کے بتوں میں سب سے بڑی تھی ، اس کے خدّ ام اور مجاور بنی سُلیم میں سے بنی شیبان تھے (ابن سعد)