انوار اسلام |
س کتاب ک |
|
*** نیا کپڑا پہنتے وقت پڑھی جانے والی دعائیں حضرت معاذ بن انس ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا جو کوئی نیا کپڑا پہنے اوریہ دعاء پڑھے تو اس کے اگلے پچھلے سب گناہ معاف ہوجائیں گے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ ھٰذا الثَّوْبَ وَرَزَقَنِیہِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِنِّی وَلَا قُوَّۃٍ ترجمہ:تمام تعریف ہے اس ذات گرامی کی جس نے ہمیں یہ پہنایا اوربلا میری قوت وطاقت کے نوازا۔ (ترغیب:۹۳،ابن سنی:۲۳۹،ابوداؤد:۵۵۸) حضرت ابو سعید خدری ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ جب نیا لباس زیب تن فرماتے تو اس کا نام لیتے مثلا کرتہ یا تہبند یا عمامہ پھر یہ دعاء پڑھتے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ کَسَوْتَنِیْہ اَسْائَلُکَ مِنْ خَیْرِہِ وَخَیْرِ مَاصُنِعَ لَہُ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّہ وَشَرِّمَاصُنِعَ لَہُ ترجمہ:اے اللہ تیرے ہی واسطے تعریف ہے آپ نے ہمیں پہنایا ہم آپ سے سوال کرتے ہیں، اس کی بھلائی کا اور جس کے لئے بنایا گیا ہے اس کی بھلائی کا اورہم پناہ مانگتے ہیں اس کی برائی کا جس کے لئے بنایا گیا ہے۔ (ابوداؤد:۵۵۸،ابن سنی،آداب بیہقی:۳۶۳،ترمذی:۱/۳۰۶) نام لینے کا مفہوم یہ ہے کہ یہ کہے اللہ تعالیٰ نے یہ قمیص دی یا یہ کرتا دیا۔ (حاشیہ ابن سنی:۱۵) حضرت ابو سعیدؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ جب کوئی کپڑا زیب تن فرماتے تو جو ہوتا،مثلاً قمیص ،عمامہ لنگی ،تونام لے کر یہ دعاء پڑھتے۔ اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ مِنْ خَیْرہِ وَخَیْرِ مَاھُوَلَہُ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّہِ وَشَرِّ مَاھُوَلَہ (ابن سنی۱۴،نزل الابرار:۳۸۸) ترجمہ:اے الہ آپ سے میں اس کی اورجس کے لئے یہ بنایا گیا ہے اس کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں اور اس کی برائی اور جس کے لئے یہ بنایا گیا ہے اس کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں۔ حضرت ابو امامہ ؓ سے مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق ؓ نے نیا کپڑا پہنا تو یہ دعاء پڑھی اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ مَااُوَارِیْ بِہِ عَوْرَتِیْ وَاَتَجَمَّلُ بِہِ فِیْ حَیَاتِی ترجمہ:تمام تعریف اللہ کے لئے جس نے ہمیں کپڑا پہنایا جس سے میں اپنے ستر کو چھپاتا ہوں اوراپنی زندگی کی زینت اس سے حاصل کرتا ہوں۔ پھر کہا میں نے رسول پاک ﷺ کو سنا فرمارہے تھے جو نیا کپڑا پہنے اوریہ دعاء پڑھے، پھر پرانے کپڑے کو صدقہ کردے تو وہ اللہ پاک کی حفاظت میں زندگی میں اور مرنے کے بعد رہے گا۔ (ترمذی،حاکم،ترغیب:۳/۹۳،ابن ماجہ:۲۵۴) ابو نقرہ فرماتے ہیں کہ حضرات صحابہ کرام جب نیا کپڑا پہنتے تو ان کو یہ دعاء دی جاتی تُبْلِی وَیُخْلِفُ اللہُ ترجمہ:پرانا ہو،خدائے پاک نیادے۔ (ابوداؤد:۵۵۸) حضرت علیؓ نے تین درہم کا ایک کپڑا خریدا اسے پہنا اوریہ دعاء پڑھی۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَزَقَنِیْ مِنَ الرَّیَاشِ مَا اَتَجَمَّلُ بِہ فِیْ النَّاسِ وَاُوَارِیْ بِہ عَوْرَتِی پھر کہا کہ میں نے یہ دعاء آپ ﷺ سے سنی ترجمہ: تعریف اس اللہ کی جس نے عمدہ لباس ہمیں بخشا جس سے لوگوں میں آراستگی حاصل کرتا ہوں اوراس سے ستر پوشی کرتا ہوں۔ (الدعاء:۲/۹۷۸،مشکوٰۃ:۳۷۷) حضرت سالمؓ نے اپنے والد(ابن عمر) سے روایت کیا کہ آپ ﷺ نے حضرت عمر بن خطاب ؓ پر ایک کپڑا دیکھا تو فرمایا دھلاہوا ہے یا نیا،انہوں نے کہا دھلا ہوا ہے، آپ ﷺ نے یہ دعاء دی۔ اِلْبَسْ جَدِیْداً وَعِشْ حَمِیْداً وَمُتْ شَھِیْداً وَیَرْزُقُکَ اللہ تَعَالٰی قُرَّۃَ عَیْنِ فِی الُّدُنْیَا وَالْآخِرَۃِ ترجمہ:نیا کپڑا پہنو، خوشگوار زندگی نصیب ہو،شہادت کی موت ہو،خدا تمہیں دنیا اور آخرت میں آنکھوں کی ٹھنڈک سے نوازے۔ (الدعاء:۹/۹۸۱،ابن ماجہ:۲۵۴،ابن سنی:۲۳۶،مجمع الزوائد:۷۳) ابن ماجہ کی روایت میں شہیداً تک ہی ہے۔ مجمع الزوائد میں مسند احمد اور طبرانی سے بسند صحیح یہ اضافہ منقول ہے۔ حضرت ام خالد ؓ فرماتی ہیں کہ آپ ﷺ کپڑے لے کر تشریف لائے جس میں کالی دھاری کا یا نقش کا ایک عمدہ چھوٹا کپڑا بھی تھا، آپ ﷺ نے مجھے بلایا، اپنے دست مبارک سے پہنایا اوریہ دعاء دی: اَبْلِیْ، اَخْلِقِی ترجمہ:اسے پرانا کرو بوسیدہ کرو یعنی اتنے دن استعمال کرو کہ بوسیدہ ہوجائے۔ (بخاری:۲/۸۶۹،ابن سنی:۲۳۸)